صحيح البخاري
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ -- کتاب: جہاد کا بیان
132. بَابُ التَّسْبِيحِ إِذَا هَبَطَ وَادِيًا:
باب: کسی نشیب کی جگہ میں اترتے وقت سبحان اللہ کہنا۔
حدیث نمبر: 2993
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ:" كُنَّا إِذَا صَعِدْنَا كَبَّرْنَا، وَإِذَا نَزَلْنَا سَبَّحْنَا".
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے حصین بن عبدالرحمٰن نے ان سے سالم بن ابی الجعد نے اور ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ جب ہم (کسی بلندی پر) چڑھتے، تو «الله اكبر» کہتے اور جب (کسی نشیب میں) اترتے تو «سبحان الله» کہتے تھے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2993  
2993. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب ہم کسی بلندی پر چڑھتے تو اللہ أکبر کہتے اور جب کسی بلندی سے اترتے تو سبحان اللہ کہتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2993]
حدیث حاشیہ:
کوئی بھی سفر ہو‘ راستے میں نشیب و فراز اکثر آتے ہی رہتے ہیں۔
لہٰذا اس ہدایت پاک کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
یہاں سفر جہاد کے لئے اس امر کا مشروع ہونا مقصود ہے۔
باب جب بلندی پر چڑھے تو اللہ أکبر کہنا
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2993   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2993  
2993. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب ہم کسی بلندی پر چڑھتے تو اللہ أکبر کہتے اور جب کسی بلندی سے اترتے تو سبحان اللہ کہتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2993]
حدیث حاشیہ:

کوئی بھی سفر ہو راستے میں نشیب و فراز اکثر آتے رہتے ہیں لہٰذا مذکورہ ہدایت نبوی کو مد نظر رکھنا چاہیےاس مقام پر سفر جہاد میں اس امر کا مشروع ہونا مقصود ہے۔

حضرت یونس ؑ جب مچھلی کے پیٹ میں گئے تو انھوں نے اللہ کی تسبیح کی تو اللہ تعالیٰ نے انھیں نجات دی۔
رسول اللہ ﷺ نے بھی ان کی پیروی میں فرمایا:
جب تم نیچی جگہ اترو تواللہ کی تسبیح کرو۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2993