سنن ترمذي
کتاب العلل -- کتاب: کتاب العلل
9. ( باب )
(ضعفاء سے روایت اور ان پر جرح)
وسمعتُ الجارودَ يقولُ: كنَّا عندَ أبي معاويةَ فذُكِرَ له حديث أبي مقاتلٍ، عن سفيانَ الثوريِّ، عن الأعمشِ، عن أبي ظبيانَ، قالَ: سُئلَ علي عن كور الزنابيرِ، قالَ: لا بأسَ به هو بمنزلةِ صيدِ البحرِ. فقال أبو معاوية: ما أقولُ: إن صاحبَكم كذاب، ولكن هذا الحديث كذبٌ.
‏‏‏‏ ترمذی کہتے ہیں: میں نے جارود کو کہتے سنا: ہم ابومعاویہ کے پاس تھے تو ان سے ابومقاتل کی حدیث کا ذکر کیا گیا کہ ابومقاتل نے سفیان ثوری سے روایت کی ہے اور ثوری نے اعمش سے اور اعمش نے ابوظبیان سے، ابوظبیان کہتے ہیں کہ علی رضی اللہ عنہ سے بھڑوں کے چھتے کے بارے میں سوال گیا تو آپ نے کہا: اس میں کوئی حرج نہیں ہے، یہ سمندری شکار کی طرح ہے، ابومعاویہ نے کہا: میں یہ نہیں کہوں گا کہ تمہارے ساتھی (یعنی ابومقاتل) کذاب ہیں، لیکن یہ حدیث جھوٹ ہے۔

تخریج الحدیث: «0»