سنن ترمذي
کتاب العلل -- کتاب: کتاب العلل
11. ( باب )
(ثقہ رواۃ اور ان کے مراتب و درجات)
قَالَ أَبُو عِيسَى: وَالْكَلامُ فِي هَذَا وَالرِّوَايَةُ عَنْ أَهْلِ الْعِلْمِ تَكْثُرُ، وَإِنَّمَا بَيَّنَّا شَيْئًا مِنْهُ عَلَى الاخْتِصَارِ لِيُسْتَدَلَّ بِهِ عَلَى مَنَازِلِ أَهْلِ الْعِلْمِ، وَتَفَاضُلِ بَعْضِهِمْ عَلَى بَعْضٍ فِي الْحِفْظِ وَالإِتْقَانِ، وَمَنْ تُكُلِّمَ فِيهِ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ لأَيِّ شَيْئٍ تُكُلِّمَ فِيهِ.
‏‏‏‏ امام ترمذی کہتے ہیں: رواۃ حدیث کے بارے میں کلام، اور اہل علم سے اس موضوع پر روایات بہت ساری ہیں، ہم نے مختصراً کچھ باتیں ذکر کر دی ہیں، تاکہ اس سے اہل علم کے مراتب اور ان کے مابین حفظ و اتقان میں تفاوت اور فرق پر استدلال کیا جا سکے، اور یہ جانا جا سکے کہ اہل علم نے جن رواۃ پر کلام کیا ہے، اس کے اسباب کیا ہیں۔

تخریج الحدیث: «0»