سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر -- ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان

اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امان کن صفات کی بنا پر ہے؟ غیر اسلامی ممالک میں سکونت پذیر ہونا کیسا ہے؟ ہجرت کا حکم باقی ہے
حدیث نمبر: 171
-" إنكم إن شهدتم أن لا إله إلا الله وأقمتم الصلاة وآتيتم الزكاة وفارقتم المشركين وأعطيتم من الغنائم الخمس وسهم النبي صلى الله عليه وسلم، والصفي - وربما قال: وصفيه - فأنتم آمنون بأمان الله وأمان رسوله".
یزید بن عبداللہ بن خیر کہتے ہیں: ہم مربد میں بیٹھے ہوئے تھے، ہمارے پاس ایک پراگندہ بالوں والا ایک بدو آیا، اس کے پاس کھال کے یا چمڑے کے تھیلے کا ایک ٹکڑا تھا۔ ہم نے کہا: یہ آدمی تو شہری لگتا ہے۔ اس نے کہا: جی ہاں، یہ خط ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لئے لکھا تھا۔ لوگوں نے کہا: ہمیں دیجئے۔ میں نے وہ پکڑ لیا اور پڑھا، اس میں لکھا ہوا تھا: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔۔۔۔ یہ خط رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے بنو زہیر بن اقیش کی طرف ہے۔ بنو زہیر، عکل کا قبیلہ تھا۔ اگر تم گواہی دے دو کہ اللہ ہی معبود برحق ہے، نماز قائم کرو، زکوۃ ادا کرو، مشرکوں سے الگ ہو جاؤ اور غنیمتوں میں سے پانچواں حصہ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حصہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا منتخب حصہ دے دو تو تم اللہ تعالی کی امان اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امان میں آ جاؤ گے۔