صحيح البخاري
كِتَاب بَدْءِ الْخَلْقِ -- کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
8. بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ الْجَنَّةِ وَأَنَّهَا مَخْلُوقَةٌ:
باب: جنت کا بیان اور یہ بیان کہ جنت پیدا ہو چکی ہے۔
حدیث نمبر: 3249
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثَوْبٍ مِنْ حَرِيرٍ فَجَعَلُوا يَعْجَبُونَ مِنْ حُسْنِهِ وَلِينِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَمَنَادِيلُ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ فِي الْجَنَّةِ أَفْضَلُ مِنْ هَذَا".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ بن سعید نے بیان کیا، ان سے سفیان نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابواسحاق نے بیان کیا، کہا کہ میں نے براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے سنا، آپ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ریشم کا ایک کپڑا پیش کیا گیا اس کی خوبصورتی اور نزاکت نے لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنت میں سعد بن معاذ کے رومال اس سے بہتر اور افضل ہیں۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث157  
´سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔`
براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ریشمی کپڑے کا ایک ٹکڑا تحفہ میں پیش کیا گیا، لوگ اسے ہاتھوں ہاتھ لینے لگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا یہ تمہارے لیے تعجب انگیز ہے؟، لوگوں نے عرض کیا: جی ہاں، اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! جنت میں سعد بن معاذ کے رومال اس سے کہیں بہتر ہوں گے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 157]
اردو حاشہ:
(1)
اس سے معلوم ہوا کہ حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ نہ صرف جنتی ہیں بلکہ ان کو جنت کی اعلیٰ نعمتیں میسر ہوں گی۔

(2)
جنت کی نعمتوں میں ہر قسم کے کپڑے ہیں حتی کہ رومال بھی ہیں۔

(3)
دنیا کی قیمتی سے قیمتی چیز بھی جنت کی معمولی سی چیز کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔

(4)
ہدیہ قبول کرنا چاہیے اگرچہ مشرک ہی کا ہو۔
واضح رہے کہ یہ ہدیہ قبا تھی جسے والی دومۃ الجندل کے بھائی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا تھا۔

(5)
حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ انصاری صحابی ہیں۔
قبیلہ اوس کے سردار تھے۔
جنگ بدر میں شرکت کا شرف حاصل ہوا، غزوہ خندق میں انہیں تیر لگا، اس سے شہادت پائی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 157   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3847  
´سعد بن معاذ رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان`
براء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ ریشمی کپڑے ہدیہ میں آئے، ان کی نرمی کو دیکھ کر لوگ تعجب کرنے لگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت میں سعد بن معاذ رضی الله عنہ کے رومال اس سے بہتر ہیں ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3847]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
دیگرلفظوں میں آپﷺ نے دنیا ہی میں سعد بن معاذ کے جنتی ہونے کی خوشخبری سنا دی تھی رضی اللہ عنہ۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3847   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3249  
3249. حضرت براءبن عازب ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں ایک ریشمی کپڑا پیش کیا گیا تو لوگ اس کی خوبصورتی اور نرمی دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جنت میں سعد بن معاذ ؓ کے رومال اس سے بہتر اور افضل ہیں۔ " [صحيح بخاري، حديث نمبر:3249]
حدیث حاشیہ:
آنحضرتﷺ کا اشارہ یہ تھا کہ دنیا کی کوئی بڑی سے بڑی نعمت ایک جنتی کے ناک منھ سے پونچھنے کے رومال سے زیادہ کوئی قدروقیمت نہیں رکھتی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3249   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3249  
3249. حضرت براءبن عازب ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں ایک ریشمی کپڑا پیش کیا گیا تو لوگ اس کی خوبصورتی اور نرمی دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جنت میں سعد بن معاذ ؓ کے رومال اس سے بہتر اور افضل ہیں۔ " [صحيح بخاري، حديث نمبر:3249]
حدیث حاشیہ:
لباس میں رومال کی حیثیت بہت کم تر خیال کی جاتی ہے کیونکہ اس سے ہاتھ صاف کیے جاتے ہیں یا چہرے کی گردوغبار دور کی جاتی ہے جنت میں گھٹیا کپڑے کی یہ حیثیت ہو گی کہ اس کے مقابلے میں دنیا کی بڑی سے بڑی نعمت کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔
جب یہ قدر و قیمت ایک ادنیٰ کپڑے کی ہے۔
تو جنت کے بہترین اور اعلیٰ کپڑوں کی خوبصورتی اور زیبا ئش تو ہمارے تصورات سے بالا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3249