صحيح البخاري
كِتَاب بَدْءِ الْخَلْقِ -- کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
11. بَابُ صِفَةِ إِبْلِيسَ وَجُنُودِهِ:
باب: ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔
حدیث نمبر: 3282
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَجُلَانِ يَسْتَبَّانِ فَأَحَدُهُمَا احْمَرَّ وَجْهُهُ وَانْتَفَخَتْ أَوْدَاجُهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنِّي لَأَعْلَمُ كَلِمَةً لَوْ قَالَهَا ذَهَبَ عَنْهُ مَا يَجِدُ لَوْ، قَالَ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ ذَهَبَ عَنْهُ مَا يَجِدُ، فَقَالُوا: لَهُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: تَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ، فَقَالَ: وَهَلْ بِي جُنُونٌ".
ہم سے عبدان نے بیان کیا، ان سے ابوحمزہ نے، ان سے اعمش نے، ان سے عدی بن ثابت نے اور ان سے سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیٹھا ہوا تھا اور (قریب ہی) دو آدمی آپس میں گالی گلوچ کر رہے تھے کہ ایک شخص کا منہ سرخ ہو گیا اور گردن کی رگیں پھول گئیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے ایک ایسا کلمہ معلوم ہے کہ اگر یہ شخص اسے پڑھ لے تو اس کا غصہ جاتا رہے گا۔ فرمایا «أعوذ بالله من الشيطان‏.‏» میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کی شیطان سے۔ تو اس کا غصہ جاتا رہے گا۔ لوگوں نے اس پر اس سے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے ہیں کہ تمہیں شیطان سے اللہ کی پناہ مانگنی چاہئے، اس نے کہا، کیا میں کوئی دیوانہ ہوں۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4781  
´غصے کے وقت کیا دعا پڑھے؟`
سلیمان بن صرد کہتے ہیں کہ دو شخصوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گالی گلوج کی تو ان میں سے ایک کی آنکھیں سرخ ہو گئیں، اور رگیں پھول گئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے ایک ایسا کلمہ معلوم ہے کہ اگر وہ اسے کہہ دے تو جو غصہ وہ اپنے اندر پا رہا ہے دور ہو جائے گا، وہ کلمہ «أعوذ بالله من الشيطان الرجيم»، تو اس آدمی نے کہا: کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ مجھے جنون ہے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4781]
فوائد ومسائل:
1) شرعی غیرت کے علاوہ انتہائی غصہ شیطانی اثر ہوتا ہے اور اس کا علاج تعوذ ہے۔
بشرطیکہ بندہ اس حقیقت کا ادراک رکھتا ہو۔

2) غیر شرعی غصے کی ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ انسان حق قبول نہیں کرتا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4781   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3282  
3282. حضرت سلیمان بن صرد ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نبی کریم ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا، اتنے میں دو آدمی ایک ددسرے سے گالی گلوچ کرنے لگے۔ پھر ان میں سے ایک کا چہرہ سرخ ہوگیا اور رگیں پھول گئیں تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: میں ایک ایسی دعا جانتا ہوں، اگر یہ شخص اسے پڑھ لے تو اس کا غصہ جاتا رہے۔ یہ (شخص) أعوذبالله من الشيطان پڑھ لے تو اس کاغصہ ختم ہوجائے گا۔ لوگوں نے اس شخص سے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ شیطان سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کر۔ اس نے کہا: کیا میں دیوانہ ہو (کہ شیطان سے پناہ مانگوں)؟ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3282]
حدیث حاشیہ:
وہ سمجھا کہ شیطان سے پناہ جب ہی مانگتے ہیں جب آدمی دیوانہ ہوجائے حالانکہ غصہ پن بھی دیوانہ پن یا جنون ہی ہے۔
قسطلانی ؒنے کہا شاید یہ شخص منافق یا بالکل گنہ گار قسم کا ہوگا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3282   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3282  
3282. حضرت سلیمان بن صرد ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نبی کریم ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا، اتنے میں دو آدمی ایک ددسرے سے گالی گلوچ کرنے لگے۔ پھر ان میں سے ایک کا چہرہ سرخ ہوگیا اور رگیں پھول گئیں تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: میں ایک ایسی دعا جانتا ہوں، اگر یہ شخص اسے پڑھ لے تو اس کا غصہ جاتا رہے۔ یہ (شخص) أعوذبالله من الشيطان پڑھ لے تو اس کاغصہ ختم ہوجائے گا۔ لوگوں نے اس شخص سے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ شیطان سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کر۔ اس نے کہا: کیا میں دیوانہ ہو (کہ شیطان سے پناہ مانگوں)؟ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3282]
حدیث حاشیہ:

استعاذہ، شیطان کے ہتھیاروں کوکندکرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔

غالباً وہ شخص منافق یا جاہل دیہاتی تھا جو آداب رسالت سے واقف نہیں تھا۔
اس کے خیال کے مطابق شیطان سے اس وقت پناہ مانگی جاتی ہے جب انسان دیوانگی میں گرفتار ہو۔
شاید اسے معلوم نہ تھا کہ غصہ کوئی عقل مندی کی علامت نہیں بلکہ یہ بھی جنون اور دیوانہ پن ہی کی ایک قسم ہے۔
ایک روایت کے مطابق غصے کےوقت انسان کو وضو کرلیناچاہیے، اس سے بھی غصے کی آگ ٹھنڈی ہوجاتی ہے۔
(سنن أبي داود، الأدب، حدیث: 4784)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3282