صحيح البخاري
كِتَاب أَحَادِيثِ الْأَنْبِيَاءِ -- کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
8. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَاتَّخَذَ اللَّهُ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلاً} :
باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ نساء میں) فرمان کہ ”اور اللہ نے ابراہیم کو خلیل بنایا“۔
حدیث نمبر: 3359
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى أَوْ ابْنُ سَلَامٍ عَنْهُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أُمِّ شَرِيكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَمَرَ بِقَتْلِ الْوَزَغِ، وَقَالَ: كَانَ يَنْفُخُ عَلَى إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام".
ہم سے عبیداللہ بن موسیٰ نے بیان کیا یا ابن سلام نے (ہم سے بیان کیا عبیداللہ بن موسیٰ کے واسطے سے) انہیں ابن جریج نے خبر دی، انہیں عبدالحمید بن جبیر نے، انہیں سعید بن مسیب نے اور انہیں ام شریک رضی اللہ عنہا نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے گرگٹ کو مارنے کا حکم دیا تھا اور فرمایا کہ اس نے ابراہیم علیہ السلام کی آگ پر پھونکا تھا۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3228  
´چھپکلی مارنے کا حکم۔`
ام شریک رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھپکلیوں کے مارنے کا حکم دیا ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيد/حدیث: 3228]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
  وزع کا ترجمہ علماء نے گرگٹ اور بعض نے چھپکلی کیا ہے۔
دوسرا ترجمہ زیادہ صحیح ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3228   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3359  
3359. حضرت اُم شریک ؓسے روایت ہے، کہ رسول اللہ ﷺ نے چھپکلی کو مارڈالنے کا حکم دیا تھا کیونکہ وہ حضرت ابراہیم ؑ پر پھونکیں مار مار کر آگ تیز کرتی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3359]
حدیث حاشیہ:
یعنی اس نے پھونکیں مارکر آگ کو اور بھڑکانے کی کوشش کی تھی۔
یہ گرگٹ ایک مشہور زہریلا جانور ہے جو ہر آن اپنے رنگ بھی بدلتا رہتا ہے۔
جسے مارنے کا حکم خود حدیث شریف میں ہے اور اسے مارنے پر ثواب بھی ہے۔
روایت میں اس کی حرکت بد کا ذکر ہے۔
یہ بھی واقعہ بالکل برحق ہے کیوں کہ رسول اللہ ﷺ نے جو فرمادیا اس میں شک و شبہ ہو ہی نہیں سکتا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3359   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3359  
3359. حضرت اُم شریک ؓسے روایت ہے، کہ رسول اللہ ﷺ نے چھپکلی کو مارڈالنے کا حکم دیا تھا کیونکہ وہ حضرت ابراہیم ؑ پر پھونکیں مار مار کر آگ تیز کرتی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3359]
حدیث حاشیہ:
رسول اللہ ﷺنے اسے مارنے کا حکم دیا ہے بلکہ اسے پہلی ضرب سے مارنے میں سونیکیاں ملتی ہیں، دوسری ضرب سے مارنے میں اس سے کم، پھر تیسری ضرب سے اسے ختم کرنے سے اس سے بھی کم نیکیاں ملتی ہیں، بہرحال اسے مارنا کارثواب ہے۔
(صحیح مسلم، السلام، حدیث: 5846(2240)
حضرت ام شریک ؓ نے انھیں مار نے کے لیے باضابطہ رسول اللہ ﷺ سے اجازت لی تھی جیسا کہ صحیح مسلم میں ہے۔
(صحیح مسلم، السلام، حدیث: 5843(2237)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3359