صحيح البخاري
كِتَاب أَحَادِيثِ الْأَنْبِيَاءِ -- کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
32. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً لِلَّذِينَ آمَنُوا امْرَأَةَ فِرْعَوْنَ} إِلَى قَوْلِهِ: {وَكَانَتْ مِنَ الْقَانِتِينَ} :
باب: اللہ تعالیٰ نے فرمایا ”اور ایمان والوں کے لیے اللہ تعالیٰ فرعون کی بیوی کی مثال بیان کرتا ہے“ اللہ تعالیٰ کے فرمان «وكانت من القانتين» تک۔
حدیث نمبر: 3411
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مُرَّةَ الْهَمْدَانِيِّ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَمَلَ مِنَ الرِّجَالِ كَثِيرٌ وَلَمْ يَكْمُلْ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا آسِيَةُ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ وَمَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ، وَإِنَّ فَضْلَ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى سَائِرِ الطَّعَامِ".
ہم سے یحییٰ بن جعفر نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے وکیع نے بیان کیا ‘ ان سے شعبہ نے بیان کیا ‘ ان سے عمرو بن مرہ نے ‘ ان سے مرہ ہمدانی نے اور ان سے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مردوں میں تو بہت سے کامل لوگ اٹھے لیکن عورتوں میں فرعون کی بیوی آسیہ اور مریم بنت عمران علیہما السلام کے سوا اور کوئی کامل نہیں پیدا ہوئی ‘ ہاں عورتوں پر عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت ایسی ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1834  
´ثرید کی فضیلت کا بیان۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں میں سے بہت سارے مرد درجہ کمال کو پہنچے ۱؎ اور عورتوں میں سے صرف مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی آسیہ درجہ کمال کو پہنچیں اور تمام عورتوں پر عائشہ کو اسی طرح فضیلت حاصل ہے جس طرح تمام کھانوں پر ثرید کو ۲؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأطعمة/حدیث: 1834]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
چنانچہ مردوں میں سے انبیاء،
رسل،
علما،
خلفاء،
اور اولیاء ہوئے۔

2؎:
ثرید:
اس کھانے کو کہتے ہیں جس میں گوشت کے ساتھ شوربے میں روٹی ملی ہوئی ہو۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1834   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3411  
3411. حضرت ابو موسیٰ ؑ اشعری ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مردوں میں سے تو بہت لوگ کامل ہوئے ہیں لیکن عورتوں میں سے فرعون کی بیوی آسیہ اور مریم بنت عمران کے سواکوئی کامل نہیں ہوئی۔ البتہ عورتوں پر عائشہ ؓ کی فضیلت ایسی ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3411]
حدیث حاشیہ:
ثرید اس کھانے کوکہتے ہیں جوروٹی اورشوربا ملاکربنایا جاتا ہے۔
کمال سےمراد یہاں وہ کمال ہے جو ولایت سے بڑھ کر نبوت کےقریب پہنجا، مگر نبوت نہ ملی ہو۔
اس تاویل کی ضرورت اس لیے ہوئی کہ ولی توبہت سی عورتیں گزری ہیں اور پیغمبر کوئی عورت نہیں گزری۔
اس پر اجماع ہےمگر اشعری نے کہا ہے کہ چھ عورتوں پیغمبر گزری ہیں جو حوا، موسیٰ کی والدہ، ہاجرہ، آسیہ اورمریم۔
واللہ أعلم باالصواب۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3411   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3411  
3411. حضرت ابو موسیٰ ؑ اشعری ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مردوں میں سے تو بہت لوگ کامل ہوئے ہیں لیکن عورتوں میں سے فرعون کی بیوی آسیہ اور مریم بنت عمران کے سواکوئی کامل نہیں ہوئی۔ البتہ عورتوں پر عائشہ ؓ کی فضیلت ایسی ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3411]
حدیث حاشیہ:

اس کمال میں نبوت شامل نہیں کیونکہ عورتوں کے نبی نہ ہونے پر امت کا اجماع ہے بلکہ اس سے وہ فضائل مراد ہیں جوعورتوں کے لیے خاص ہیں۔

سیدہ عائشہ ؓ کو دوسری عورتوں سے ممتاز کرنے کے لیے ان کا موازنہ ثرید سے کیا ہے۔

ثرید اس کھانے کو کہا جاتا ہے جو روٹی اور شوربا ملا کر بنایا جائے۔
اس کی فضیلت اس لیے ہے کہ اس میں غذائیت لذت، طاقت، چبانے میں آسان اور زود ہضم ہوتا ہے حضرت عائشہ ؓبھی حسن خلق شیریں کلام فصاحت و بلاغت رائے کی پختگی میں دوسری عورتوں سے ممتاز تھیں اور آپ نے وہ باتیں سمجھیں جو دوسری عورتوں کوسمجھ میں نہ آسکیں۔
آپ سوالات کے جوابات اس انداز سے دیتی تھیں کہ ایسے جوابات دیگر کئی صحابہ بھی نہیں دے سکتے تھے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3411