صحيح البخاري
كِتَاب أَحَادِيثِ الْأَنْبِيَاءِ -- کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
38. بَابُ أَحَبُّ الصَّلاَةِ إِلَى اللَّهِ صَلاَةُ دَاوُدَ:
باب: (داؤد علیہ السلام کا بیان) اللہ تعالیٰ نے (سورۃ بنی اسرائیل میں) فرمایا کہ ”اس کی بارگاہ میں سب سے پسندیدہ نماز داؤد علیہ السلام کی نماز ہے“۔
وَأَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ صِيَامُ دَاوُدَ، كَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ وَيَقُومُ ثُلُثَهُ، وَيَنَامُ سُدُسَهُ، وَيَصُومُ يَوْمًا، وَيُفْطِرُ يَوْمًا. قَالَ: عَلِيٌّ وَهُوَ قَوْلُ عَائِشَةَ مَا أَلْفَاهُ السَّحَرُ عِنْدِي إِلَّا نَائِمًا.
‏‏‏‏ اور سب سے پسندیدہ روزہ داؤد علیہ السلام کا روزہ ہے۔ وہ (ابتدائی) آدھی رات میں سویا کرتے اور ایک تہائی رات میں عبادت کیا کرتے تھے۔ پھر جب رات کا چھٹا حصہ باقی رہ جاتا تو سویا کرتے۔ اسی طرح ایک دن روزہ رکھا کرتے اور ایک دن بغیر روزے کے رہا کرتے۔ علی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بھی اسی کے متعلق کہا تھا کہ جب بھی سحر کے وقت میرے یہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم موجود رہے تو سوئے ہوئے ہوتے تھے۔