سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب -- فضائل و مناقب اور معائب و نقائص

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحابہ کا زمانہ سب سے بہترین تھا
حدیث نمبر: 3311
-" خير أمتي قرني منهم، ثم الذين يلونهم - ولا أدري أذكر الثالث أم لا - ثم تخلف أقوام يظهر فيهم السمن، يهريقون الشهادة ولا يسألونها".
ابونضرہ، عبداللہ بن مولہ سے بیان کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ میں اہواز میں چل رہا تھا، کیا دیکھتا ہوں کہ ایک آدمی میرے آگے آگے خچر پر سوار ہو کر یوں کہتے ہوئے جا رہا تھا: اے اللہ! اس امت میں سے میرا زمانہ ختم ہو گیا ہے، اب تو مجھے ا‏‏‏‏ن (‏‏‏‏فوت شدگان سلف) کے ساتھ ملا دے۔ میں نے پیچھے سے کہا: اور میں بھی (‏‏‏‏یعنی مجھے اپنی دعا میں شامل کرو)، تاکہ (‏‏‏‏میں بھی) تیری دعا میں شریک ہو سکوں۔ اس نے کہا: اور میرا یہ ساتھی بھی، اگر اس کا ارادہ ہے تو۔ پھر اس نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے سب سے بہتر لوگ وہ ہیں جو میرے زمانے میں (‏‏‏‏میرے ہم عصر) ہیں، پھر وہ لوگ جو ان کے بعد آئیں گے۔ مجھے یاد نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ الفاظ تیسری دفعہ فرمائے یا نہیں۔ پھر ایسے نااہل لوگ پیدا ہوں گے کہ جن میں (‏‏‏‏دنیوی لذتوں میں رغبت کی وجہ سے) موٹاپا ظاہر ہو گا (‏‏‏‏یعنی وہ قسما قسم کے کھانے کھانا پسند کریں گے) اور وہ مطالبے سے پہلے (‏‏‏‏جھوٹی) شہادتیں دینے میں جلدبازی سے کام لیں گے۔ خچر پر سوار آدمی سیدنا بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ تھے۔