سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث -- فتنے، علامات قیامت اور حشر

علامات قیامت
حدیث نمبر: 3565
-" إذا رأيت الأمة ولدت ربتها أو ربها ورأيت أصحاب الشاء يتصاولون بالبنيان ورأيت الحفاة الجياع العالة كانوا رءوس الناس، فذلك من معالم الساعة وأشراطها".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مجلس میں تشریف فرما تھے، جبریل علیہ السلام آ کر آپ کے سامنے یوں بیٹھے کہ اپنی ہتھیلیاں رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے گھٹنوں پر رکھ دیں اور کہا: اے اللہ رسول! مجھے اسلام کے بارے میں بتائیں۔۔۔۔ (‏‏‏‏روای نے طویل حدیث ذکر کی، اس میں یہ الفاظ بھی تھے:) انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے بتائیں کہ قیامت کب آئے گی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سبحان اللہ! پانچ امور کا تعلق علم غیب سے ہے، صرف اللہ تعالیٰ ان کو جانتا ہے، (‏‏‏‏وہ پانچ چیزیں اس آیت میں مذکور ہیں:) «إِنَّ اللَّـهَ عِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْأَرْحَامِ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ مَاذَا تَكْسِبُ غَدًا وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ إِنَّ اللَّـهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ» ‏‏‏‏بیشک اللہ تعالیٰ ہی کے پاس قیامت کا علم ہے، وہی بارش نازل فرماتا ہے اور ماں کے پیٹ میں جو ہے اسے جانتا ہے، کوئی بھی نہیں جانتا کہ کل کیا کچھ کرے گا، نہ کسی کو یہ معلوم ہے کہ کس زمین میں مرے گا (‏‏‏‏یاد رکھو کہ) اللہ تعالیٰ ہی پورے علم والا اور صحیح خبروں والا ہے۔ ۱-لقمان:۴۵) ہاں اگر تم چاہتے ہو تو میں تمہیں قیامت سے پہلے والی علامت کے بارے میں آگاہ کر دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا: جی ہاں، اے اللہ کے رسول! مجھے بیان کیجئیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم دیکھو گے کہ لونڈی اپنے آقا کو جنم دے گی، بکریوں کے چرواہے (‏‏‏‏عالیشان) عمارتوں میں غرور تکبر کریں گے۔ ننگے پاؤں، بھوکے اور فقیر افراد لوگوں کے سردار بن جائیں گے۔ یہ قیامت کی علامتیں اور شرطیں ہیں۔ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول بکریوں کے چرواہوں، ننگے پاؤں، بھوکوں اور فقیروں سے کون لوگ مراد ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عرب لوگ۔