صحيح البخاري
كِتَاب الْمَنَاقِبِ -- کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
5. بَابٌ:
باب:۔۔۔
حدیث نمبر: 3509
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنَا حَرِيزٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ النَّصْرِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ وَاثِلَةَ بْنَ الْأَسْقَعِ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ مِنْ أَعْظَمِ الْفِرَى أَنْ يَدَّعِيَ الرَّجُلُ إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ أَوْ يُرِيَ عَيْنَهُ مَا لَمْ تَرَ أَوْ، يَقُولُ: عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَمْ يَقُلْ".
ہم سے علی بن عیاش نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عبدالواحد بن عبداللہ نصری نے بیان کیا، کہا کہ میں نے واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے بڑا بہتان اور سخت جھوٹ یہ ہے کہ آدمی اپنے باپ کے سوا کسی اور کو اپنا باپ کہے یا جو چیز اس نے خواب میں نہیں دیکھی۔ اس کے دیکھنے کا دعویٰ کرے۔ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ایسی حدیث منسوب کرے جو آپ نے نہ فرمائی ہو۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3509  
3509. حضرت واثلہ بن اسقع ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سب سے بڑا بہتان یہ ہے کہ آدمی اپنے حقیقی باپ کے علاوہ کسی دوسرے کو باپ خیال کرے، یا اپنی آنکھ کی طرف ایسی بات دیکھنے کی نسبت کرے جو اس نے نہیں دیکھی، یا وہ رسول اللہ ﷺ پر ایسی بات لگائے جو آپ نے نہیں فرمائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3509]
حدیث حاشیہ:
جھوٹاخواب بیان کرنا بیداری میں جھوٹ بولنے سے بڑھ کر گناہ ہے کیوں کہ خواب نبوت کے حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔
جھوٹا خواب بیان کرنے والا گویا اللہ پر بہتان لگاتا ہے، یہی حال جھوٹی حدیث بیان کرنے والے کا ہے۔
جو رسول اللہ ﷺ پر الزام لگاتا ہے، ایسا شخص اگر توبہ نہ کرے تو وہ زندہ دوزخی ہے۔
آج کل بہت سے لوگ شیخ، سید، پٹھان فرضی طور پر بن جاتے ہیں ان کو اس ارشاد بنوی پر غور کرنا چاہیے کہ یہ کتنا بڑا گناہ ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3509   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3509  
3509. حضرت واثلہ بن اسقع ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سب سے بڑا بہتان یہ ہے کہ آدمی اپنے حقیقی باپ کے علاوہ کسی دوسرے کو باپ خیال کرے، یا اپنی آنکھ کی طرف ایسی بات دیکھنے کی نسبت کرے جو اس نے نہیں دیکھی، یا وہ رسول اللہ ﷺ پر ایسی بات لگائے جو آپ نے نہیں فرمائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3509]
حدیث حاشیہ:
جھوٹ بولنا تو حالتِ بیداری میں بھی گناہ ہے لیکن چونکہ رسول اللہ ﷺنے سچے خواب کو نبوت کا چھیالیسواں جز قراردیا ہے تو جھوٹا خواب بیان کرنے والا گویا اس جزو نبوت کو بھی مشکوک کرنا چاہتا ہے تو یہ بہت بڑا افترا ہوگا۔
یہی حال جھوٹی حدیث بیان کرنے والے کا ہے جو رسول اللہ ﷺ پر ایک ایسی بات کا الزام لگاتا ہے جو آپ نے نہیں کہی۔
اگرایسا شخص توبہ نہ کرے تو وہ دنیا میں چلتا پھرتا دوزخی ہے۔
اس کے علاوہ ہم دیکھتے ہیں کہ آج کل اکثر لوگ شیخ سید، پٹھان وغیرہ فرضی طور پر بن جاتے ہیں، انھیں بھی مذکورہ ارشاد نبوی پر غور کرنا چاہیے کہ ایسا کرنا کس قدر سنگین جرم ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3509