صحيح البخاري
كِتَاب الْمَنَاقِبِ -- کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
25. بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں یعنی نبوت کی نشانیوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 3630
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَعَى جَعْفَرًا وَزَيْدًا قَبْلَ أَنْ يَجِيءَ خَبَرُهُمْ وَعَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا، ان سے ایوب نے، ان سے حمید بن ہلال نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جعفر بن ابی طالب اور زید بن حارثہ رضی اللہ عنہما کی شہادت کی خبر پہلے ہی صحابہ کو سنا دی تھی، اس وقت آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3630  
3630. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت جعفر اور حضرت زید ؓ کے شہید ہونے سے پہلے ہی ان کے شہید ہونے کی خبر دی۔ اس وقت آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3630]
حدیث حاشیہ:
آپ کا رسول برحق ہونا بایں طور ثابت ہواکہ آپ نے وحی کے ذریعہ سے ایک دور دراز مقام پر ہونے والا واقعہ اطلاع آنے سے پہلے ہی بیان فرمایا۔
صدق رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم۔
اگر اہل بدعت کے خیال کے مطابق آپ عالم الغیب ہوتے تو سفر جہاد پر جانے سے پہلے ہی ان کو روک دیتے اور موت سے بچالیتے مگر آپ غیب دان نہیں تھے۔
آیت شریفہ }: 188 ﴿وَلَوْ كُنْتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ﴾ (قرآن)
کا یہی مطلب ہے۔
وحی الٰہی سے خبردینا یہ امر دیگر ہے اس کو غیب دانی سے تعبیر کرنا ان لوگوں کاکام ہے جن کو فہم وفراست سے ایک ذرہ بھی نصیب نہیں ہوا ہے، کتب فقہ میں صاف لکھا ہوا ہے کہ جو آنحضرت ﷺ کو غیب داں جان کر کسی امر پر گواہ بنائے تو اس کی یہ حرکت اسے کفر تک پہنچادیتی ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3630   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3630  
3630. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت جعفر اور حضرت زید ؓ کے شہید ہونے سے پہلے ہی ان کے شہید ہونے کی خبر دی۔ اس وقت آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3630]
حدیث حاشیہ:

جنگ موتہ میں مسلمان کفار سے جنگ کر رہے تھے عبد اللہ بن رواحہ کی شہادت کے بعد حضرت زید بن حارثہ اور حضرت جعفر طیار ؓ نے یکے بعد دیگرے جھنڈا اپنے ہاتھ میں لیا اور شہید ہو گئے۔

یہ حدیث بھی رسول اللہ ﷺ کی نبوت کی دلیل ہے کہ آپ کے خبر دینے کے مطابق ان دونوں حضرات نے جام شہادت نوش کیا۔
اس کی تفصیل غزوہ موتہ میں آئے گی 3۔
بہر حال آپ نے وحی کے ذریعے سے ایک دور دراز مقام پر ہونے والا واقعہ اطلاع آنے سے پہلے ہی بیان کردیا۔
اہل بدعت کے خیال کے مطابق اگر آپ غیب دان ہوتے تو سفر جہاد پر جانے سے پہلے ہی ان کو روک لیتے اور انھیں موت سے بچا لیتے مگر آپ غیب دان نہیں تھے وحی الٰہی سے کسی غیب کی خبر دینا امر دیگر است۔
اسے غیب دانی سے تعبیر کرنا ان لوگوں کاکام ہے جنھیں فہم فراست سے ایک ذرہ بھی نصیب نہیں ہوا۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3630