صحيح البخاري
كِتَاب فَضَائِلِ الصحابة -- کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
6. بَابُ مَنَاقِبُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَبِي حَفْصٍ الْقُرَشِيِّ الْعَدَوِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
باب: ابوحفص عمر بن خطاب قرشی عدوی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3691
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ , قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ عُرِضُوا عَلَيَّ وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ فَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثَّدْيَ وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ دُونَ ذَلِكَ وَعُرِضَ عَلَيَّ عُمَرُ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ اجْتَرَّهُ، قَالُوا: فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ:" الدِّينَ".
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے عقیل نے، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا، مجھ کو ابوامامہ بن سہل بن حنیف نے خبر دی اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ کچھ لوگ میرے سامنے پیش کئے گئے جو قمیص پہنے ہوئے تھے ان میں سے بعض کی قمیص صرف سینے تک تھی اور بعض کی اس سے بھی چھوٹی اور میرے سامنے عمر پیش کئے گئے تو وہ اتنی بڑی قمیص پہنے ہوئے تھے کہ چلتے ہوئے گھسٹتی تھی۔ صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ نے اس کی تعبیر کیا لی؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دین مراد ہے۔
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2285  
´نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کا خواب میں دودھ اور قمیص دیکھنے کا بیان۔`
ابوامامہ بن سہل بن حنیف رضی الله عنہما بعض صحابہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں سویا ہوا تھا دیکھا: لوگ میرے سامنے پیش کیے جا رہے ہیں اور وہ قمیص پہنے ہوئے ہیں، بعض کی قمیص چھاتی تک پہنچ رہی تھی اور بعض کی اس سے نیچے تک پہنچ رہی تھی، پھر میرے سامنے عمر کو پیش کیا گیا ان کے جسم پر جو قمیص تھی وہ اسے گھسیٹ رہے تھے، صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ نے اس کی کیا تعبیر کی؟ آپ نے فرمایا: دین سے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الرؤيا/حدیث: 2285]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی عمر رضی اللہ عنہ اپنے دین میں اس طرح کامل ہیں اور اسے اس طرح مضبوطی سے پکڑ رکھا ہے کہ عمرکا دین ان کے لیے اٹھتے،
بیٹھتے،
سوتے جاگتے ایک محافظ کی طرح ہے،
جس طرح قمیص جسم کی حفاظت کرتی ہے گویا عمردینی اعتبارسے اورلوگوں کی بنسبت بہت آگے ہیں اوران کے دین سے جس طرح فائدہ پہنچ رہا ہے اسی طرح ان کے مرنے کے بعد لوگ ان کے دینی کاموں اور ان کے چھوڑے ہوئے اچھے آثارسے فائدہ اٹھاتے رہیں گے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2285   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3691  
3691. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نےرسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ایک دفعہ میں سو رہا تھا، میں نے خواب میں لوگوں کو دیکھا کہ وہ میرے سامنے پیش کیے جا رہے ہیں اور انھوں نے قمیصیں پہن رکھی ہیں۔ کچھ قمیصیں تو ایسی جو سینوں تک ہیں۔ اور کچھ اس سے نیچے ہیں۔ عمر کو جب میرے سامنے لایا گیا تو ان پر جو قمیص تھی وہ اسے گھسیٹ رہے تھے۔ لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! آپ نے اس کی کیا تعبیر فرمائی؟ آپ نے فرمایا: وہ دین ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3691]
حدیث حاشیہ:
معلوم ہوا کہ حضرت عمر ؓ کا دین وایمان بہت قوی تھا۔
اس سے ان کی فضیلت حضرت ابوبکر صدیق ؓ پرلازم نہیں آتی کیونکہ اس حدیث میں ان کا ذکر نہیں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3691   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3691  
3691. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نےرسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ایک دفعہ میں سو رہا تھا، میں نے خواب میں لوگوں کو دیکھا کہ وہ میرے سامنے پیش کیے جا رہے ہیں اور انھوں نے قمیصیں پہن رکھی ہیں۔ کچھ قمیصیں تو ایسی جو سینوں تک ہیں۔ اور کچھ اس سے نیچے ہیں۔ عمر کو جب میرے سامنے لایا گیا تو ان پر جو قمیص تھی وہ اسے گھسیٹ رہے تھے۔ لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! آپ نے اس کی کیا تعبیر فرمائی؟ آپ نے فرمایا: وہ دین ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3691]
حدیث حاشیہ:

اس میں تشبیہ بلیغ ہے جس میں دین کو قمیص سے تشبیہ دی گئی ہے،وجہ شبہ ستر اور پردہ پوشی ہے۔
جس طرح قمیص انسان کی شرمگاہ کو چھپاتی ہے اسی طرح دین بھی انسانی عیوب پر پردہ ڈال دیتا ہے۔

اہل علم فرماتے ہیں:
خواب میں قمیص دیکھنا اس کی تعبیر دین ہے اور اس کا گھٹنا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ مرنے کے بعد دیکھنے والے کے کمالات اور دن کے اثرات باقی رہیں گے۔

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عمر ؓ کا دین اور ایمان بہت مضبوط اور قوی تھا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3691