صحيح البخاري
كِتَاب فَضَائِلِ الصحابة -- کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
27. بَابُ مَنَاقِبُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
باب: عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان۔
حدیث نمبر: 3760
وَقَالَ:" اسْتَقْرِئُوا الْقُرْآنَ مِنْ أَرْبَعَةٍ: مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ , وَسَالِمٍ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ , وَأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ , وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ".
‏‏‏‏ اور آپ نے فرمایا کہ قرآن مجید چار آدمیوں سے سیکھو، عبداللہ بن مسعود، ابوحذیفہ کے مولیٰ سالم، ابی بن کعب اور معاذ بن جبل (رضی اللہ عنہم) سے۔
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3810  
´عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان`
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن مجید چار لوگوں سے سیکھو: ابن مسعود، ابی بن کعب، معاذ بن جبل، اور سالم مولی ابی حذیفہ سے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3810]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مطلب یہ ہے کہ یہ چارصحابہ خاص طور پر قرآن کے نبی اکرمﷺ سے اخذ کرنے،
یاد کرنے،
بہتر طریقے سے ادا کرنے میں ممتاز تھے،
اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ان کے سوا دیگر صحابہ کو قرآن یاد ہی نہیں تھا،
اور اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ ان سے مروی قراءت کی ضرور ہی پابندی کی جائے،
کیونکہ عثمان رضی اللہ عنہ نے اعلی ترین مقصد کے تحت ایک قراءت کے سوا تمام قراءتوں کو ختم کرا دیا تھا (اس قراءتو ں سے مراد معروف سبعہ کی قراءتیں نہیں مراد صحابہ کے مصاحف ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3810   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3760  
3760. اور آپ ﷺ نے فرمایا: قرآن مجید چار آدمیوں سے سیکھو: عبداللہ بن مسعود ؓ، ابوحذیفہ ؓ کے آزاد کردہ سالم، ابی بن کعب ؓ اور معاذ بن جبل ؓ۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3760]
حدیث حاشیہ:

حضرت معاذ بن جبل ؓ نے موت کے وقت وصیت فرمائی تھی کہ چار حضرات سے علم حاصل کرو:
حضرت ابودرداء ؓ،حضرت سلمان فارسی ؓ،حضرت عبداللہ بن سلام ؓ اور حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کی شاگردی اختیار کرو۔
(فتح الباري: 129/7)

بہرحال حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے رسول اللہ ﷺ کو بہت قریب سے دیکھا،اس لیے آپ کی بہت عظمت ہے۔
۔
۔
رضي اللہ تعالیٰ عنه۔
۔
۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3760