صحيح البخاري
كِتَاب مَنَاقِبِ الْأَنْصَارِ -- کتاب: انصار کے مناقب
13. بَابُ مَنْقَبَةُ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ وَعَبَّادِ بْنِ بِشْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا:
باب: اسید بن حضیر اور عباد بن بشر رضی اللہ عنہما کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3805
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَجُلَيْنِ خَرَجَا مِنْ عِنْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي لَيْلَةٍ مُظْلِمَةٍ وَإِذَا نُورٌ بَيْنَ أَيْدِيهِمَا حَتَّى تَفَرَّقَا , فَتَفَرَّقَ النُّورُ مَعَهُمَا. وَقَالَ مَعْمَرٌ: عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ إِنَّ أُسَيْدَ بْنَ حُضَيْرٍ وَرَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ، وَقَالَ حَمَّادٌ: أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ كَانَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ، وَعَبَّادُ بْنُ بِشْرٍ، عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے علی بن مسلم نے بیان کیا، کہا ہم سے حبان نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمام نے بیان کیا، انہیں قتادہ نے خبر دی اور انہیں انس رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس سے اٹھ کر دو صحابی ایک تاریک رات میں (اپنے گھر کی طرف) جانے لگے تو ایک غیبی نور ان کے آگے آگے چل رہا تھا، پھر جب وہ جدا ہوئے تو ان کے ساتھ ساتھ وہ نور بھی الگ الگ ہو گیا اور معمر نے ثابت سے بیان کیا اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہ اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ اور ایک دوسرے انصاری صحابی (کے ساتھ یہ کرامت پیش آئی تھی) اور حماد نے بیان کیا، انہیں ثابت نے خبر دی اور انہیں انس رضی اللہ عنہ نے کہ اسید بن حضیر اور عباد بن بشر رضی اللہ عنہما کے ساتھ یہ کرامت پیش آئی تھی۔ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالہ سے نقل کیا ہے۔
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3805  
3805. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی مجلس سے دو شخص اندھیری رات میں روانہ ہوئے تو دیکھتے ہیں کہ ایک غیبی نور ان کے آگے آگے چل رہا ہے۔ پھر جب وہ جدا ہوئے تو ان کے ساتھ ساتھ وہ نور بھی تقسیم ہو گیا۔ ایک دوسری سند سے حضرت انس ؓ ہی سے مروی ہے کہ یہ دونوں اسید بن حضیر اور ایک انصاری آدمی تھے۔ حضرت انس ؓ ہی کی ایک دوسری روایت میں ہے کہ اسید بن حضیر اور عباد بن بشر ؓ نبی ﷺ کے پاس تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3805]
حدیث حاشیہ:

پہلی حدیث میں دوشخصیتوں کی تعین کے متعلق سکوت ہے جبکہ معمر کی روایت سے معلوم ہوا کہ حضرت اسید بن حضیر ؓ ان میں سے ایک ہیں اور حماد کی روایت سے پتہ چلا کہ دوسرے حضرت عباد بن بشر ؓ ہیں۔
اسماعیلی کی بیان کردہ حدیث میں ہے کہ جب یہ دونوں حضرات رسول اللہ ﷺ کے پاس سے رخصت ہوئے تو دونوں کے پاس لاٹھیاں تھیں۔
اندھیری رات میں ایک لاٹھی روشن ہوگئی۔
جب آگے راستہ تبدیل ہواتو تو دوسرے کی لاٹھی بھی جگمگانے لگی۔
اسی طرح دونوں کی لاٹھیاں روشن ہوگئیں حتی کہ وہ اپنے اپنے گھر پہنچ گئے۔

اس حدیث سے ان دونوں حضرات کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔
(فتح الباري: 159/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3805