صحيح البخاري
كِتَاب مَنَاقِبِ الْأَنْصَارِ -- کتاب: انصار کے مناقب
14. بَابُ مَنَاقِبُ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
باب: معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان۔
حدیث نمبر: 3806
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" اسْتَقْرِئُوا الْقُرْآنَ مِنْ أَرْبَعَةٍ: مِنْ ابْنِ مَسْعُودٍ , وَسَالِمٍ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ , وَأُبَيٍّ , وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ".
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے غندر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عمرو نے، ان سے ابراہیم نے، ان سے مسروق نے اور ان سے عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قرآن چار (صحابہ) عبداللہ بن مسعود، ابوحذیفہ کے غلام سالم اور ابی بن کعب اور معاذ بن جبل (رضی اللہ عنہم) سے سیکھو۔
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3810  
´عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان`
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن مجید چار لوگوں سے سیکھو: ابن مسعود، ابی بن کعب، معاذ بن جبل، اور سالم مولی ابی حذیفہ سے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3810]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مطلب یہ ہے کہ یہ چارصحابہ خاص طور پر قرآن کے نبی اکرمﷺ سے اخذ کرنے،
یاد کرنے،
بہتر طریقے سے ادا کرنے میں ممتاز تھے،
اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ان کے سوا دیگر صحابہ کو قرآن یاد ہی نہیں تھا،
اور اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ ان سے مروی قراءت کی ضرور ہی پابندی کی جائے،
کیونکہ عثمان رضی اللہ عنہ نے اعلی ترین مقصد کے تحت ایک قراءت کے سوا تمام قراءتوں کو ختم کرا دیا تھا (اس قراءتو ں سے مراد معروف سبعہ کی قراءتیں نہیں مراد صحابہ کے مصاحف ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3810   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3806  
3806. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: چار آدمیوں سے قرآن مجید پڑھو: حضرت عبداللہ بن مسعود، سالم مولیٰ ابوحذیفہ، ابی بن کعب اور معاذ بن جبل سے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3806]
حدیث حاشیہ:
آنحضرت ﷺکے عہد مبارک میں یہ حضرات قرآن مجید کے ماہرین خصوصی شمار کئے جاتے تھے، اس لیے آنحضرت ﷺ نے ان کو اساتذہ قرآن مجید کے حیثیت سے نامزد فرمایا، یہ جتنا بڑا شرف ہے اسے اہل ایمان ہی جان سکتے ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3806   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3806  
3806. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: چار آدمیوں سے قرآن مجید پڑھو: حضرت عبداللہ بن مسعود، سالم مولیٰ ابوحذیفہ، ابی بن کعب اور معاذ بن جبل سے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3806]
حدیث حاشیہ:
حضرت معاذ بن جبل ؓ قبیلہ خزرج سے تعلق رکھتے ہیں۔
ان کی کنیت ابوعبدالرحمان ہے۔
رسول اللہ ﷺنے انھیں یمن کی طرف امیر بناکر روانہ کیا۔
وہاں سے مدینہ واپس آئے۔
پھر شام کے علاقے میں چلے گئے۔
مجاہدانہ زندگی گزارتے ہوئے طاعون ِ عمواس میں ربیع الاول 18 ہجری بمطابق مارچ 639ء میں وفات پائی۔
رسول اللہ ﷺ نے ان کی تعریف فرمائی، نیز فرمایا:
حلال وحرام کو زیادہ جاننےوالے معاذ بن جبل ؓ ہیں۔
(جامع الترمذي، المناقب، حدیث: 3790۔
3791)

حضرت عمر ؓنے ان کے متعلق فرمایا:
جوشخص مسائل ِ دینیہ سے واقفیت حاصل کرنا چاہتا ہے وہ حضرت معاذ بن جبل ؓ کے حضور زانوئے تلمذ طےکرے۔
(فتح الباري: 159/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3806