صحيح البخاري
كِتَاب مَنَاقِبِ الْأَنْصَارِ -- کتاب: انصار کے مناقب
45. بَابُ هِجْرَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ إِلَى الْمَدِينَةِ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنا۔
حدیث نمبر: 3920
وَقَالَ دُحَيْمٌ , حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي أَبُو عُبَيْدٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ وَسَّاجٍ، حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَكَانَ أَسَنَّ أَصْحَابِهِ أَبُو بَكْرٍ فَغَلَفَهَا بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ , حَتَّى قَنَأَ لَوْنُهَا".
اور دحیم نے بیان کیا، ان سے ولید نے بیان کیا، کہا ہم سے اوزاعی نے بیان کیا، کہا مجھ سے ابو عبید نے بیان کیا، ان سے عقبہ بن وساج نے انہوں نے کہا کہ مجھ سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سب سے زیادہ عمر ابوبکر رضی اللہ عنہ کی تھی اس لیے انہوں نے مہندی اور وسمہ کا خضاب استعمال کیا۔ اس سے آپ کے بالوں کا رنگ خوب سرخی مائل بہ سیاہی ہو گیا۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3920  
3920. حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو آپ کے اصحاب میں سب سے زیادہ عمر والے حضرت ابوبکر ؓ تھے۔ انہوں نے مہندی اور وسمہ کا خضاب استعمال کیا تو اس سے ان کے بالوں کا رنگ بہت سرخ ہو گیا جو قدرے سیاہی مائل تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3920]
حدیث حاشیہ:
حدیث میں غلف کتم ہے، کتم میں اختلاف ہے۔
بعض نے کہا کہ وسمہ کو کہتے ہیں بعض نے کہا وہ آس کی طرح کا ایک پتہ ہوتا ہے اس کا درخت سخت پتھروں میں اگتا ہے اس کی شاخیں باریک دھاگوں کی طرح لٹکی ہوتی ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3920   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3920  
3920. حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو آپ کے اصحاب میں سب سے زیادہ عمر والے حضرت ابوبکر ؓ تھے۔ انہوں نے مہندی اور وسمہ کا خضاب استعمال کیا تو اس سے ان کے بالوں کا رنگ بہت سرخ ہو گیا جو قدرے سیاہی مائل تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3920]
حدیث حاشیہ:

رسول اللہ ﷺحضرت ابو بکر ؓ سے دو سال بڑے تھے لیکن شکل و صورت میں آ پ جوان معلوم ہوتے تھے جبکہ مدینہ طیبہ آمد کے وقت حضرت ابو بکر کے بال سفید ہو رہے تھے اس لیے آپ نے مہندی اور وسمہ استعمال کیا۔

کتم، آس کی طرح ایک پتہ یہ ہوتا ہے اس کا درخت سخت پتھروں میں اُگتا ہے۔
اس کے متعلق تفصیل کتاب اللباس میں آئے گی۔
(فتح الباري: 322/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3920