بلوغ المرام
كتاب الصلاة -- نماز کے احکام
7. باب صفة الصلاة
نماز کی صفت کا بیان
حدیث نمبر: 242
وعنه رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم: كان لا يقنت إلا إذا دعا لقوم أو دعا على قوم.صححه ابن خزيمة.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ ہی سے یہ روایت بھی مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی قوم کے حق میں یا کسی کے لیے بد دعا فرماتے تو اس صورت میں قنوت پڑھتے ورنہ نہیں پڑھتے تھے۔ اس کو ابن خزیمہ نے صحیح قرار دیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه ابن خزيمة: 1 /314، حديث:620* سعيد بن أبي عروبة وقتادة عنعنا.»
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 242  
´نماز کی صفت کا بیان`
«. . . وعنه رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم: كان لا يقنت إلا إذا دعا لقوم أو دعا على قوم.صححه ابن خزيمة. . . .»
. . . سیدنا انس رضی اللہ عنہ ہی سے یہ روایت بھی مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی قوم کے حق میں یا کسی کے لیے بد دعا فرماتے تو اس صورت میں قنوت پڑھتے ورنہ نہیں پڑھتے تھے۔ اس کو ابن خزیمہ نے صحیح قرار دیا ہے۔ . . . [بلوغ المرام/كتاب الصلاة/باب صفة الصلاة: 242]

لغوی تشریح:
«كَانَ لَا يَقْنُتُ» یعنی فرضی نماز میں قنوت نازلہ نہیں پرھتے تھے۔
«إِلَّا إِذَا دَعَا لِقَوْمٍ» مگر جب کسی قوم کے نفع کے لیے یا مصیبت سے نجات وچھٹکارے کے لیے دعا کرتے۔
«دَعَا عَليٰ قَوْم» کسی قوم پر بددعا کرتے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 242