بلوغ المرام
كتاب الصلاة -- نماز کے احکام
9. باب صلاة التطوع
نفل نماز کا بیان
حدیث نمبر: 313
وعن عائشة رضي الله عنها قالت: دخل رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم بيتي. فصلى الضحى ثماني ركعات. رواه ابن حبان في صحيحه.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر تشریف لائے اور نماز ضحٰی کی آٹھ رکعتیں ادا فرمائیں۔
ابن حبان نے اسے صحیح میں روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه ابن حبان (الموارد)، حديث:630، وللحديث شاهد عنده (631) وسنده حسن.»
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 313  
´نفل نماز کا بیان`
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر تشریف لائے اور نماز ضحٰی کی آٹھ رکعتیں ادا فرمائیں۔
ابن حبان نے اسے صحیح میں روایت کیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 313»
تخریج:
«أخرجه ابن حبان (الموارد)، حديث:630، وللحديث شاهد عنده (631) وسنده حسن.»
تشریح:
1. اس حدیث سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرے میں آٹھ رکعت نماز ضحیٰ پڑھنے کا ثبوت ملتا ہے‘ ممکن ہے اس نماز سے مراد سفر سے واپسی پر پڑھی گئی نماز ہو۔
2. نماز ضحیٰ کا بڑا فائدہ صحیح مسلم کی روایت میں منقول ہے کہ انسان پر اس کے ہر جوڑ کی طرف سے روزانہ ایک حق واجب ہوتا ہے‘ انسان کے جسم میں تین سو ساٹھ جوڑ ہوتے ہیں۔
(صحیح مسلم‘ صلاۃ المسافرین‘ حدیث:۷۲۰) اس نماز کی دو رکعتیں ادا کرنے سے وہ حقوق ادا ہو جاتے ہیں جو ان تمام جوڑوں پر واجب ہوتے ہیں۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 313