بلوغ المرام
كتاب الصلاة -- نماز کے احکام
10. باب صلاة الجماعة والإمامة
نماز باجماعت اور امامت کے مسائل کا بیان
حدیث نمبر: 339
وعن ابن عمر رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏صلوا على من قال لا إله إلا الله وصلوا خلف من قال لا إله إلا الله» .‏‏‏‏ رواه الدارقطني بإسناد ضعيف.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کسی نے «لا إله إلا الله» زبان سے کہا اس کی نماز جنازہ پڑھو اور جو «لا إله إلا الله» کہے اس کے پیچھے نماز بھی پڑھ لیا کرو۔
اسے دارقطنی نے ضعیف سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه الدارقطني: 2 /56.* عثمان بن عبدالرحمن وخالد بن إسماعيل المخزومي مجروحان متروكان.»
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 339  
´نماز باجماعت اور امامت کے مسائل کا بیان`
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کسی نے «لا إله إلا الله» زبان سے کہا اس کی نماز جنازہ پڑھو اور جو «لا إله إلا الله» کہے اس کے پیچھے نماز بھی پڑھ لیا کرو۔
اسے دارقطنی نے ضعیف سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 339»
تخریج:
«أخرجه الدارقطني: 2 /56.* عثمان بن عبدالرحمن وخالد بن إسماعيل المخزومي مجروحان متروكان.»
تشریح:
1. اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ گناہ گار کلمہ گو آدمی کی نماز جنازہ درست ہے۔
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اس کے تو قائل ہیں مگر راہزن اور باغی کی نماز جنازہ کے قائل نہیں۔
2.علماء اور بزرگ لوگوں کو فاسق و فاجر اور خودکشی کرنے والے کی نماز جنازہ نہیں پڑھنی چاہیے۔
3. نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خودکشی کرنے والے شخص کی نماز جنازہ نہیں پڑھی تھی‘ البتہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا کہ جاؤ تم اس کی نماز جنازہ پڑھ لو۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 339