بلوغ المرام
كتاب النكاح -- نکاح کے مسائل کا بیان
4. باب الصداق
حق مہر کا بیان
حدیث نمبر: 888
وعن سهل بن سعد رضي الله عنه قال: زوج النبي صلى الله عليه وآله وسلم رجلا امرأة بخاتم من حديد. أخرجه الحاكم،‏‏‏‏ وهو طرف من الحديث الطويل المتقدم في أوائل النكاح.
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرد کا نکاح ایک عورت کے ساتھ لوہے کی ایک انگوٹھی مہر میں دے کر کیا۔ اسے حاکم نے روایت کی ہے۔ یہ کتاب انکاح کے آغاز میں مذکور ایک طویل حدیث کا ایک ٹکڑا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه الحاكم:2 /178 وصححه، ووافقه الذهبي، وانظر حديث:833.»
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 888  
´حق مہر کا بیان`
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرد کا نکاح ایک عورت کے ساتھ لوہے کی ایک انگوٹھی مہر میں دے کر کیا۔ اسے حاکم نے روایت کی ہے۔ یہ کتاب انکاح کے آغاز میں مذکور ایک طویل حدیث کا ایک ٹکڑا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 888»
تخریج:
«أخرجه الحاكم:2 /178 وصححه، ووافقه الذهبي، وانظر حديث:833.»
تشریح:
حضرت سہل رضی اللہ عنہ سے مروی لمبی روایت پہلے گزر چکی ہے جس میں ایک خاتون نے اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں نکاح کے لیے پیش کیا تھا۔
اس میں یہ نہیں تھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوہے کی انگوٹھی کے بدلے میں اس خاتون کا نکاح کر دیا تھا، بلکہ اس میں یہ ہے کہ آپ نے نکاح کے خواہش مند کو لوہے کی انگوٹھی لانے کا حکم فرمایا تھا اور جب وہ انگوٹھی بھی اسے نہ ملی تو اس عورت کے ساتھ اس کا نکاح قرآن پاک کی کچھ سورتوں کی تعلیم پر کر دیا۔
اگر یہ حدیث وہی ہے جو پہلے گزر چکی ہے جیسا کہ مصنف رحمہ اللہ نے خود اس کی طرف اشارہ بھی کر دیا ہے تو پھر ان کی یہ بات کہ یہ طویل حدیث کا ٹکڑا ہے‘ وہم سے خالی نہیں۔
الا یہ کہ اس کی تاویل کی جائے کہ آپ نے لوہے کی انگوٹھی پر نکاح کی اجازت دی تھی اگرچہ اس کے نہ ملنے پر عقد نہ ہوا بلکہ تعلیم قرآن کو مہر قرار دیا گیا۔
واللّٰہ أعلم۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 888