بلوغ المرام
كتاب الجنايات -- جنایات ( جرائم ) کے مسائل
2. باب الديات
اقسام دیت کا بیان
حدیث نمبر: 1010
وعن ابن مسعود عن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «‏‏‏‏دية الخطأ أخماسا: عشرون حقة وعشرون جذعة وعشرون بنات مخاض وعشرون بنات لبون وعشرون بني لبون» أخرجه الدارقطني وأخرجه الأربعة بلفظ: «‏‏‏‏وعشرون بنو مخاض» ‏‏‏‏ بدل «‏‏‏‏لبون» ‏‏‏‏ وإسناد الأول أقوى وأخرجه ابن أبي شيبة من وجه آخر موقوفا وهو أصح من المرفوع وأخرجه أبو داود والترمذي من طريق عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده رضي الله عنهما رفعه: «‏‏‏‏الدية ثلاثون حقة وثلاثون جذعة وأربعون خلفة في بطونها أولادها» .‏‏‏‏
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قتل خطا کی صورت میں پانچ قسم کے اونٹ دیت میں وصول کئے جائیں گے۔ بیس ایسے اونٹ جن کی عمر تین سال ہو اور بیس اونٹ جن کی عمر چار سال ہو اور بیس مادہ اونٹ جن کی عمر دو سال ہو اور بیس مادہ اونٹ جن کی عمر ایک ایک سال ہو اور بیس نر اونٹ جن کی عمر ایک سال ہو۔ (سنن دارقطنی) اور چاروں نے ان الفاظ سے ذکر کیا ہے کہ بیس نر اونٹ ایک سال عمر کے بدلے دو سال عمر کے اور پہلی کی سند قوی ہے اور ابن ابی شیبہ نے ایک اور طریق سے موقوفاً روایت کیا ہے اور اس کی سند اس مرفوع سے زیادہ صحیح ہے۔ ابوداؤد اور ترمذی نے «عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده رضي الله عنهما» کے طریق سے مرفوعاً نقل کیا ہے کہ دیت میں تیس تین سالہ اور تیس چار سالہ اور چالیس حاملہ اونٹنیاں وصول کی جائیں گی۔

تخریج الحدیث: «أخرجه الدارقطني:3 /172، وأبوداود، الديات، حديث:4545، والترمذي، الديات، حديث"1386، والنسائي، القاسمة، حديث:4806، وابن ماجه، الديات، حديث"2631، وابن أبي شيبة:9 /134.* حجاج بن أرطاة ضعيف ومدلس وعنعن، وحديث: "الدية ثلاثون حقة" أخرجه أبوداود، الديات، حديث:4541، والترمذي، الديات، حديث:1387، وقال: "حسن غريب" وسنده حسن.»
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1386  
´دیت میں دئیے جانے والے اونٹوں کی تعداد کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم فرمایا: قتل خطا ۱؎ کی دیت ۲؎ بیس بنت مخاض ۳؎، بیس ابن مخاض، بیس بنت لبون ۴؎، بیس جذعہ ۵؎ اور بیس حقہ ۶؎ ہے۔‏‏‏‏ ہم کو ابوہشام رفاعی نے ابن ابی زائدہ اور ابوخالد احمر سے اور انہوں نے حجاج بن ارطاۃ سے اسی طرح کی حدیث بیان کی۔ [سنن ترمذي/كتاب الديات/حدیث: 1386]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
قتل کی تین قسمیں ہیں: 1-قتل عمد:
یعنی جان بوجھ کر ایسے ہتھیار کا استعمال کرنا جن سے عام طورسے قتل واقع ہوتا ہے،
اس میں قاتل سے قصاص لیا جاتا ہے،

قتل خطا:
یعنی غلطی سے قتل کا ہوجانا،
اوپر کی حدیث میں اسی قتل کی دیت بیان ہوئی ہے۔

قتل شبہ عمد:
یہ وہ قتل ہے جس میں ایسی چیزوں کا استعمال ہوتا ہے جن سے عام طورسے قتل واقع نہیں ہوتا جیسے لاٹھی اور کوڑا وغیرہ،
اس میں دیتِ مغلظہ لی جاتی ہے اور یہ سو اونٹ ہے ان میں چالیس حاملہ اونٹنیاں ہوں گی۔

2؎:
کسی نفس کے قتل یا جسم کے کسی عضو کے ضائع کرنے کے بدلے میں جو مال دیا جاتا ہے اسے دیت کہتے ہیں۔

3؎:
وہ اونٹنی جو ایک سال کی ہو چکی ہو
4؎:
وہ اونٹنی جو دوسال کی ہو چکی ہو۔

5؎:
وہ اونٹ جو چار سال کا ہوچکا ہو
6؎:
وہ اونٹ جو تین سال کا ہو چکا ہو۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1386