بلوغ المرام
كتاب القضاء -- قاضی ( جج ) وغیرہ بننے کے مسائل
3. باب الدعوى والبينات
دعویٰ اور دلائل کا بیان
حدیث نمبر: 1212
وعن أبي أمامة الحارثي رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قال: «‏‏‏‏من اقتطع حق امرىء مسلم بيمينه فقد أوجب الله له النار وحرم عليه الجنة» ‏‏‏‏ فقال له رجل: وإن كان شيئا يسيرا يا رسول الله؟ قال: «‏‏‏‏وإن كان قضيبا من أراك» .‏‏‏‏ رواه مسلم.
سیدنا ابوامامہ حارثی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کسی نے اپنے مسلمان بھائی کا حق اپنی قسم کے ذریعے مارا۔ اس کے لیے اللہ نے دوزخ واجب کر دی اور اس پر جنت حرام قرار دے دی ہے۔ ایک شخص نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول! اگرچہ کوئی حقیر و معمولی چیز ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اگرچہ درخت پیلو کی ایک شاخ ہو۔ (مسلم)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الإيمان، باب وعيد من اقتطع حق مسلم بيمين فاجرة بالنار، حديث:137.»
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1212  
´دعویٰ اور دلائل کا بیان`
سیدنا ابوامامہ حارثی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کسی نے اپنے مسلمان بھائی کا حق اپنی قسم کے ذریعے مارا۔ اس کے لیے اللہ نے دوزخ واجب کر دی اور اس پر جنت حرام قرار دے دی ہے۔ ایک شخص نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول! اگرچہ کوئی حقیر و معمولی چیز ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اگرچہ درخت پیلو کی ایک شاخ ہو۔ (مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 1212»
تخریج:
«أخرجه مسلم، الإيمان، باب وعيد من اقتطع حق مسلم بيمين فاجرة بالنار، حديث:137.»
تشریح:
راویٔ حدیث:
«حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ» ‏‏‏‏ یہ صاحب‘ ابوامامہ بن ثعلبہ انصاری حارثی تھے۔
ان کے نام میں بہت اختلاف ہے۔
صحیح یہ ہے کہ ان کا نام ایاس بن ثعلبہ تھا۔
یہ بنو حارث بن خزرج سے تھے۔
ایک قول یہ ہے کہ یہ انصار کے حلیف قبیلہ بنوبَليِّّ سے تھے اور قدیم الاسلام صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں سے تھے۔
اپنی والدہ کی تیمارداری کی وجہ سے غزوۂ بدر میں شریک نہ ہو سکے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1212