بلوغ المرام
كتاب العتق -- آزادی کے مسائل
2. باب المدبر والمكاتب وأم الولد
مدبر، مکاتب اور ام ولد کا بیان
حدیث نمبر: 1235
وعن سهل بن حنيف رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قال: «‏‏‏‏من أعان مجاهدا في سبيل الله أو غارما في عسرته أو مكاتبا في رقبته أظله الله يوم لا ظل إلا ظله» .‏‏‏‏ رواه أحمد وصححه الحاكم.
سیدنا سھل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے مجاہد فی سبیل اللہ کی اعانت و مدد کی یا تنگ حالات میں کسی مقروض سے تعاون کیا یا کسی مکاتب کا اس کے زر کتابت کی ادائیگی میں ہاتھ بٹایا کہ وہ آزاد ہو جائے تو ایسے شخص کو اللہ تعالیٰ اس روز سایہ عطا فرمائے گا جس روز اس کے سایہ کے ماسوا کوئی سایہ نہیں ہو گا۔ اسے احمد نے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے۔

تخریج الحدیث: «أخرجه أحمد:3 /487، والحاكم:2 /89، 90، عبدالله بن سهل بن حنيف وثقه الحاكم وحده، ولبعض حديثه شواهد.»
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1235  
´مدبر، مکاتب اور ام ولد کا بیان`
سیدنا سھل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے مجاہد فی سبیل اللہ کی اعانت و مدد کی یا تنگ حالات میں کسی مقروض سے تعاون کیا یا کسی مکاتب کا اس کے زر کتابت کی ادائیگی میں ہاتھ بٹایا کہ وہ آزاد ہو جائے تو ایسے شخص کو اللہ تعالیٰ اس روز سایہ عطا فرمائے گا جس روز اس کے سایہ کے ماسوا کوئی سایہ نہیں ہو گا۔ اسے احمد نے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1235»
تخریج:
«أخرجه أحمد:3 /487، والحاكم:2 /89، 90، عبدالله بن سهل بن حنيف وثقه الحاكم وحده، ولبعض حديثه شواهد.»
تشریح:
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے‘ تاہم اسلام خیر خواہی‘ مواسات اور باہمی ہمدردی کا درس دیتا ہے اور تنگ دستی میں ایک دوسرے سے تعاون کی تلقین کرتا اور ترغیب دیتا ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1235