صحيح البخاري
كِتَاب الْمَغَازِي -- کتاب: غزوات کے بیان میں
61. بَابُ بَعْثُ أَبِي مُوسَى وَمُعَاذٍ إِلَى الْيَمَنِ قَبْلَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ:
باب: حجۃ الوداع سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ابوموسیٰ اشعری اور معاذ بن جبل رضی اللہ عنہما کو یمن بھیجنا۔
حدیث نمبر: 4343
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أن النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ إِلَى الْيَمَنِ فَسَأَلَهُ عَنْ أَشْرِبَةٍ تُصْنَعُ بِهَا، فَقَالَ: وَمَا هِيَ؟ قَالَ:" الْبِتْعُ وَالْمِزْرُ"، فَقُلْتُ لِأَبِي بُرْدَةَ: مَا الْبِتْعُ؟ قَالَ: نَبِيذُ الْعَسَلِ، وَالْمِزْرُ نَبِيذُ الشَّعِيرِ، فَقَالَ:" كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ". رَوَاهُ جَرِيرٌ، وَعَبْدُ الْوَاحِدِ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ.
مجھ سے اسحاق نے بیان کیا، کہا ہم سے خالد نے، ان سے شیبانی نے، ان سے سعید بن ابی بردہ نے، ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں یمن بھیجا۔ ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ان شربتوں کا مسئلہ پوچھا جو یمن میں بنائے جاتے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ وہ کیا ہیں؟ ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے بتایا کہ بتع اور مزر (سعید بن ابی بردہ نے کہا کہ) میں نے ابوبردہ (اپنے والد) سے پوچھا بتع کیا چیز ہے؟ انہوں نے بتایا کہ شہد سے تیاری کی ہوئی شراب اور مزر جَو سے تیار کی ہوئی شراب۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں فرمایا کہ ہر نشہ آور چیز پینا حرام ہے۔ اس کی روایت جریر اور عبدالواحد نے شیبانی سے کی ہے اور انہوں نے ابوبردہ سے کی ہے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4343  
4343. حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے انہیں یمن کا حاکم بنا کر بھیجا تو انہوں نے آپ ﷺ سے ان مشروبات کے متعلق سوال کیا جو وہاں تیار کیے جاتے تھے۔ آپ نے فرمایا: وہ کیا ہیں؟ حضرت ابو موسٰی ؓ نے بتایا: بتع اور مزر ہیں۔ (راوی کہتا ہے کہ) میں نے ابو بردہ سے پوچھا: بتع (اور مزر) کیا ہے؟ تو انہوں نے بتایا کہ بتع شہد کا شیرہ اور مزر جو کا شیرہ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ہر نشے والی چیز حرام ہے۔ اس حدیث کو جریر اور عبدالواحد نے شیبانی کے ذریعے سے ابو بردہ سے روایت کیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4343]
حدیث حاشیہ:
جوچیزیں کھانے کی ہوں یاپینے کی نشہ آور ہوں ان کا استعمال حرام ہے۔
افیون مدک چنڈو شراب وغیرہ یہ سب اسی میں داخل ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4343   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4343  
4343. حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے انہیں یمن کا حاکم بنا کر بھیجا تو انہوں نے آپ ﷺ سے ان مشروبات کے متعلق سوال کیا جو وہاں تیار کیے جاتے تھے۔ آپ نے فرمایا: وہ کیا ہیں؟ حضرت ابو موسٰی ؓ نے بتایا: بتع اور مزر ہیں۔ (راوی کہتا ہے کہ) میں نے ابو بردہ سے پوچھا: بتع (اور مزر) کیا ہے؟ تو انہوں نے بتایا کہ بتع شہد کا شیرہ اور مزر جو کا شیرہ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ہر نشے والی چیز حرام ہے۔ اس حدیث کو جریر اور عبدالواحد نے شیبانی کے ذریعے سے ابو بردہ سے روایت کیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4343]
حدیث حاشیہ:

جو چیزیں کھانے کی ہوں یا پینے کی، جب نشہ آور ہوں تو حرام ہیں۔
افیون، بھنگ اورچرس وغیرہ سب اس میں شامل ہیں۔

جس کے زیادہ استعمال سے نشہ آئے اس کی کم مقدار بھی حرام ہے۔

حدیث میں مذکور جوس یا مشروبات اس وقت حرام ہوں گے جب وہ نشہ آور ہوں۔
اس سے معلوم ہوا کہ کھجور، جو، شہد اور مکئی وغیرہ کا نبیذ پیناجائزہے بشرط یہ کہ وہ نشہ آور نہ ہو، اگران میں نشہ پیدا ہوجائے تو ان کا پیناحرام ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4343