الادب المفرد
كِتَابٌ -- كتاب
555. بَابُ إِذَا كَانُوا أَرْبَعَةً
جب چار آدمی ہوں تو (دو کی سرگوشی جائز ہے)
حدیث نمبر: 1172
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ‏:‏ إِذَا كَانُوا أَرْبَعَةً فَلا بَأْسَ‏.‏
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب چار آدمی ہوں تو پھر (دو کے الگ ہو کر گفتگو کرنے میں) کوئی حرج نہیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أنظر الحديث، رقم: 1170»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1172  
1
فوائد ومسائل:
مطلب یہ ہے کہ جب چار یا اس سے زیادہ آدمی ہوں تو کوئی حرج نہیں کہ دو الگ ہو کر گفتگو کریں کیونکہ اس طرح بدظنی پیدا ہونے کا خدشہ نہیں ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1172