صحيح البخاري
كِتَاب الْمَغَازِي -- کتاب: غزوات کے بیان میں
87. بَابٌ:
باب:۔۔۔
حدیث نمبر: 4467
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ , عَنْ الْأَسْوَدِ , عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ:" تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدِرْعُهُ مَرْهُونَةٌ عِنْدَ يَهُودِيٍّ بِثَلَاثِين"، يَعْنيِ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ.
ہم سے قبیصہ بن عتبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے ابراہیم نخعی نے، ان سے اسود بن یزید نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو آپ کی زرہ ایک یہودی کے یہاں تیس صاع جَو کے بدلے میں گروی رکھی ہوئی تھی۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4467  
4467. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے وفات پائی تو آپ کی زرہ ایک یہودی کے پاس تیس (30) صاع جو کے عوض گروی رکھی ہوئی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4467]
حدیث حاشیہ:
حضرت ابوبکر ؓ نے اس یہودی کا قرض ادا کرکے آپ کی زرہ چھڑالی، ان حالات میں اگر ذرا سی بھی عقل والا آدمی غور کرے گا تو صاف سمجھ لے گا کہ آپ سچے پیغمبر تھے۔
دنیا کے بادشاہوں کی طرح ایک بادشاہ نہ تھے۔
اگر آپ دنیا کے بادشاہوں کی طرح ہوتے تو لاکھوں کروڑوں روپے کی جائیداد اپنے بچوں اور بیویوں کے لیے چھوڑ دیتے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4467   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4467  
4467. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے وفات پائی تو آپ کی زرہ ایک یہودی کے پاس تیس (30) صاع جو کے عوض گروی رکھی ہوئی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4467]
حدیث حاشیہ:

اس یہودی کا نام ابو شحم تھا۔
جامع ترمذی کی ایک روایت میں ہے کہ آپ نے بیس صاع غلہ لیا تھا۔
(جامع الترمذي، البیوع، حدیث: 1214)
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ غلہ تیس صاع سے کچھ کم ہو گا۔
اگر کسر کو شمار کیا جائے تو تیس صاع اور اگر کسر کو شمار نہ کیا جائے تو بیس صاع ہے۔

رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد حضرت ابو بکر ؓ نے وہ زرہ یہودی سے چھڑا کر حضرت علی ؓ کے حوالے کی تھی۔
حافظ ابن حجر ؒ لکھتے ہیں کہ اس حدیث سے مراد رسول اللہ ﷺ کے بالکل آخری حالات بیان کرنا ہے اور یہ حدیث حضرت عمرو بن حارث ؓ سے مروی ایک حدیث کے مطابق ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے وفات کے وقت کوئی درہم و دینار نہیں چھوڑا تھا۔
(فتح الباري: 190/8)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4467