صحيح البخاري
كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ -- کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
23. بَابُ: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِصَاصُ فِي الْقَتْلَى الْحُرُّ بِالْحُرِّ} إِلَى قَوْلِهِ: {عَذَابٌ أَلِيمٌ} :
باب: آیت کی تفسیر ”اے ایمان والو! تم پر مقتولوں کے بارے میں بدلہ لینا فرض کر دیا گیا ہے، آزاد کے بدلہ میں آزاد اور غلام کے بدلے میں غلام“ آخر آیت «عذاب أليم» تک۔
حدیث نمبر: 4499
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ , حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ , أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَهُمْ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" كِتَابُ اللَّهِ الْقِصَاصُ".
ہم سے محمد بن عبداللہ انصاری نے بیان کیا، کہا ہم سے حمیدی نے بیان کیا، ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کتاب اللہ کا حکم قصاص کا ہے۔
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4499  
4499. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: کتاب اللہ کا حکم تو قصاص ہی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4499]
حدیث حاشیہ:
یہ روایت انتہائی مختصر ہے۔
اس کی تفصیل آئندہ بیان ہوگی۔
کتاب اللہ کا حکم تو قصاص ہی ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر مقتول کے ورثاء دیت لینے پر راضی ہوجائیں تو بہتر صورت دیگرکتاب اللہ کا فیصلہ ہے کہ قاتل سے قصاص ہی لیا جائے گا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4499