سنن دارمي
من كتاب الصللاة -- نماز کے مسائل
40. باب التَّكْبِيرِ عِنْدَ كُلِّ خَفْضٍ وَرَفْعٍ:
نماز میں ہر بار بیٹھے جھکتے اور اٹھتے وقت تکبیر کہنے کا بیان
حدیث نمبر: 1283
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ أَبِيهِ، وَعَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يُكَبِّرُ فِي كُلِّ رَفْعٍ وَوَضْعٍ، وَقِيَامٍ، وَقُعُودٍ".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر بار اٹھتے جھکتے، کھڑے ہوتے اور بیٹھتے وقت «الله اكبر» کہتے دیکھا ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1284]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [نسائي 1145]، [مسند أبى يعلی 5101، 5128]

وضاحت: (تشریح احادیث 1281 سے 1283)
ان احادیث سے نماز میں ہر ایک رکن سے دوسرے رکن کی طرف منتقل ہوتے وقت اللہ اکبر کہنا ثابت ہوا، صرف رکوع سے اٹھتے ہوئے «سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَه» (یعنی: الله تعالیٰ نے اس کی بات سن لی جس نے اس کی تعریف کی) کہنا چاہیے، اور فقہاء و علمائے کرام نے تکبیرِ تحریمہ کے بعد کی تمام تکبیرات اور «سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ» کہنا، رکوع و سجود کی تسبیحات، سب کو نماز کے واجبات میں ذکر کیا ہے، اگر منفرد اور امام یہ کہنا بھول جائے تو اس کو جدۂ سہو کرنا ہوگا۔
واللہ اعلم۔