سنن دارمي
من كتاب الصللاة -- نماز کے مسائل
47. باب مَتَى يَقُومُ النَّاسُ إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ:
جب اقامت کہی جائے تو لوگ کب کھڑے ہوں
حدیث نمبر: 1296
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبأَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ: أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، فَلَا تَقُومُوا حَتَّى تَرَوْنِي".
سیدنا ابوقتادة رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اقامت کہی جائے تو اس وقت تک کھڑے نہ ہو جب تک کہ مجھے دیکھ نہ لو۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1297]»
یہ حدیث بھی صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 708]، [مسلم 469]

وضاحت: (تشریح احادیث 1294 سے 1296)
امام اگر مسجد میں موجود نہ ہو تو جب تک اس کو آتے ہوئے لوگ دیکھ نہ لیں نماز کے لئے کھڑے نہ ہوں۔
یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت و شفقت تھی، مبادا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو باہر نکلنے میں دیر ہو اور لوگ کھڑے کھڑے تھک جائیں۔
اس سلسلے میں علماء کے کئی اقوال ہیں، صحیح یہ ہے کہ امام مسجد میں موجود ہو تو اقامت شروع ہوتے ہی کھڑے ہو جائیں اور حی علی الصلاة يا قد قامت الصلاة کا انتظار نہ کریں، کچھ لوگ ایسا کرتے ہیں کھڑے بھی ہوں تو اقامت شروع ہوتے ہی بیٹھ جاتے ہیں اور جب مؤذن قد قامت الصلاۃ کہتا ہے تب سب کھڑے ہوتے ہیں، یہ صحیح نہیں ہے کیونکہ احادیث میں اس کا کوئی ذکر نہیں۔
واللہ علم۔