سنن دارمي
من كتاب الصللاة -- نماز کے مسائل
175. باب إِذَا كَانَ في الصَّلاَةِ نُقْصَانٌ:
نماز میں اگر کمی رہ جائے تو کیا کرنا چاہئے
حدیث نمبر: 1538
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ الْأَعْرَجِ، عَنْ ابْنِ بُحَيْنَةَ، قَالَ:"صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ قَامَ وَلَمْ يَجْلِسْ، وَقَامَ النَّاسُ، فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ، نَظَرْنَا تَسْلِيمَهُ فَكَبَّرَ، فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ، ثُمَّ سَلَّمَ".
سیدنا عبدالله بن مالک ابن بحینہ رضی اللہ عنہ نے کہا: ہمیں رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت نماز پڑھائی اور کھڑے ہو گئے اور بیٹھے نہیں (یعنی تشہد نہیں کیا) اور مقتدی بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہو گئے، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پوری کر لی تو ہم سلام پھیرنے کے انتظار میں تھے کہ آپ نے تکبیر کہی اور سلام پھیرنے سے پہلے بیٹھے بیٹھے دو سجدے کئے پر سلام پھیرا۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1540]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 829، 830]، [مسلم 570]، [أبوداؤد 1034]، [أبويعلی 2639]، [ابن حبان 1938]