سنن دارمي
من كتاب الصللاة -- نماز کے مسائل
184. باب في صَلاَةِ الْخَوْفِ:
صلاۃ الخوف کا بیان
حدیث نمبر: 1561
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ، فِي صَلَاةِ الْخَوْفِ، قَالَ: "يُصَلِّي الْإِمَامُ بِطَائِفَةٍ، وَطَائِفَةٌ مُوَاجِهَةُ الْعَدُوِّ، فَيُصَلِّي بِالَّذِينَ مَعَهُ رَكْعَةً، وَيَذْهَبُ هَؤُلَاءِ إِلَى مَصَافِّ أَصْحَابِهِمْ، وَيَجِيءُ أُولَئِكَ فَيُصَلِّي بِهِمْ رَكْعَةً، وَيَقْضُونَ رَكْعَةً لِأَنْفُسِهِمْ".
سہل بن ابی حثمہ نے صلاة الخوف کے بارے میں کہا کہ امام ایک جماعت کے ساتھ نماز پڑھے اور ایک جماعت دشمن کے مقابلے میں ڈٹی رہے، پس امام اپنے ساتھ شریک جماعت کو ایک رکعت نماز پڑھائے، پھر یہ جماعت اس گروہ کی جگہ چلی جائے جو دشمن کے مقابلے میں ہے، اور وہ آ کر امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھے، پھر ہر جماعت ایک ایک رکعت خود سے اپنے آپ پوری کر لے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1563]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 4131]، [مسلم 841]، [ترمذي 567]، [نسائي 1536]، [ابن حبان 2885]۔ اس سند میں پہلے راوی یحییٰ بن سعید (ابن فروخ القطان) ہیں۔