سنن دارمي
من كتاب الصللاة -- نماز کے مسائل
202. باب الْقِرَاءَةِ في صَلاَةِ الْجُمُعَةِ:
نماز جمعہ میں قرأت کا بیان
حدیث نمبر: 1607
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ، عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، قَالَ:"كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْعِيدَيْنِ وَالْجُمُعَةِ ب سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَهَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ، وَرُبَّمَا اجْتَمَعَا فَقَرَأَ بِهِمَا".
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم عیدین اور جمعہ (کی نماز) میں «سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى» اور «هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ» پڑھتے تھے، اور جب کبھی عید اور جمعہ جمع ہو جاتے تو دونوں نمازوں میں بھی یہ سورتیں پڑھتے تھے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1609]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث بھی صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 887/63]، [ابن خزيمه 1845]، [ابن حبان 2807]

وضاحت: (تشریح احادیث 1604 سے 1607)
ان احادیث سے جمعہ کی نماز میں سورة الاعلی اور سورة الغاشیہ و سورة الجمعہ کا پڑھنا ثابت ہوا۔
دوسری روایاتِ صحیحہ میں سورة الجمعہ کے ساتھ سورة المنافقون کا پڑھنا سیدنا علی و سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے ثابت ہے۔
ان سورتوں کا جمعہ اور عیدین کی نماز میں پڑھنا سنّت ہے، دوسری سورتیں اور آیات بھی پڑھی جا سکتی ہیں۔