سنن دارمي
من كتاب الصللاة -- نماز کے مسائل
210. باب مَا جَاءَ في وَقْتِ الْوِتْرِ:
وتر کے وقت کا بیان
حدیث نمبر: 1627
حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ الْعَطَّارُ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنِي أَبُو نَضْرَةَ، أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيّ حَدَّثَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ سُئِلَ عَنْ الْوِتْرِ، فَقَالَ: "أَوْتِرُوا قَبْلَ الْفَجْرِ".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے وتر کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فجر سے پہلے وتر پڑھ لو۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1629]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 754/169]، [ترمذي 468]، [نسائي 1683]، [ابن ماجه 1189، وغيرهم]

وضاحت: (تشریح حدیث 1626)
اس حدیث سے وتر کا آخری وقت معلوم ہوا جو کہ طلوعِ فجر سے پہلے تک ہے۔
اگر اس وقت نہ پڑھ سکیں تو پھر دن نکلنے کے بعد ظہر سے پہلے تک قضا کر سکتے ہیں، لیکن ایک رکعت کی جگہ دو رکعت پڑھنی ہوں گی جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، ایک بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات میں وتر نہ پڑھ سکے تو دن میں 12 رکعت نماز پڑھی، یعنی 11 کی جگہ بارہ رکعت۔
اس کی تفصیل حدیث نمبر (1514)، میں گذر چکی ہے۔