سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ غنی (مالدار) کے لئے صدقہ لینا حلال ہے اور نہ طاقت ور مضبوط آدمی کے واسطے۔“ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: «سوي» کے معنی قوی کے ہیں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح ريحان بن يزيد قال أبو حاتم في ((الجرح والتعديل)) 517/ 3 ((شيخ مجهول))، [مكتبه الشامله نمبر: 1679]» اس روایت کی سند اور یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 1634]، [ترمذي 652]، [الطيالسي 842]، [أحمد 192/2]، [الحاكم 407/1]، [أبويعلی 3290]، [ابن حبان 3290]، [موارد الظمآن 806، وغيرهم]
وضاحت: (تشریح حدیث 1676) اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ غنی اپنے مال میں سے کھائے اور ہٹا کٹا محنت مزدوری کر کے کھائے اور دستِ سوال دراز نہ کرے۔