سنن دارمي
من كتاب الزكاة -- زکوٰۃ کے مسائل
35. باب في فَضْلِ الصَّدَقَةِ:
صدقہ کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1714
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ الْعَلَاءِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "مَا نَقَصَتْ صَدَقَةٌ مِنْ مَالٍ، وَمَا زَادَ اللَّهُ عَبْدًا بِعَفْوٍ إِلَّا عِزًّا، وَمَا تَوَاضَعَ أَحَدٌ لِلَّهِ، إِلَّا رَفَعَهُ اللَّهُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صدقہ دینے سے کوئی مال نہیں گھٹتا، اور جو بندہ معاف کر دیتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی عزت بڑھاتا ہے، اور جو بندہ الله تعالیٰ کے لئے عاجزی کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کا درجہ بلند کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1718]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2588]، [ترمذي 2029]، [أبويعلی 6458]، [ابن حبان 3248]، [شعب الايمان 3411]

وضاحت: (تشریح حدیث 1713)
اس حدیث سے صدقہ کی فضیلت معلوم ہوئی کہ صدقہ سے مال گھٹتا نہیں بلکہ بڑھتا ہے، نیز عفو و کرم اور درگزر سے قدر و منزلت اور شرف و عزت میں بڑھوتری ہوتی ہے، اور عاجزی و انکساری سے اللہ تعالیٰ کے نزدیک درجات بلند ہوتے ہیں۔
امام نووی رحمہ اللہ نے کہا: رفعہ اللہ سے مراد دنیاوی عزت و منزلت اور اخروی بلندیٔ درجات دونوں مراد ہوسکتی ہے۔