سنن دارمي
من كتاب السير -- سیر کے مسائل
83. باب في الذي يَنْتَمِي إِلَى غَيْرِ مَوَالِيهِ:
جو شخص اپنے آقا کے علاوہ کسی اور کی طرف نسبت کرے
حدیث نمبر: 2565
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتَوَائِيُّ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ خَارِجَةَ، قَالَ: كُنْتُ تَحْتَ نَاقَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمِعْتُهُ، يَقُولُ: "مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ، أَوِ انْتَمَى إِلَى غَيْرِ مَوَالِيهِ، رَغْبَةً عَنْهُمْ، فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ، وَالْمَلَائِكَةِ، وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لَا يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلَا عَدْلٌ".
سیدنا عمرو بن خارجہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کے پاس تھا، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا: جو شخص کراہت کی وجہ سے اپنے باپ کے سوا کسی اور کا بیٹا بنے یا اپنے مالک کے سوا دوسرے کا غلام بنے تو اس پر لعنت ہے اللہ تعالیٰ کی، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی، نہ اسکا نفل قبول ہوگا نہ فرض۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2571]»
اس روایت کی سند شہر بن حوشب کی وجہ سے حسن ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 2121]، [نسائي 3671]، [ابن ماجه 2712]، [أبويعلی 1508]، [طبراني 33/12 -33، 60]، [سعيد بن منصور 428]، [ابن أبى شيبه 10766]، [عبدالرزاق 16306]، [دارقطني 153/4، وغيرهم]. اس حدیث کا طرفِ اول اس طرح ہے: «إِنَّ اللّٰهَ كَتَبَ لِكُلِّ وَارِثٍ نَصِيْبَهُ مِنَ الْمِيْرَاثِ، وَلَا يَجُوْزُ لِوَارِثٍ وَصِيَّةٌ»