اور اللہ تعالیٰ کے اس قول کی (تفسیر) کا بیان ” اور ہم نے انہیں ہدایت میں زیادتی دی “ اور دوسری آیت کی تفسیر میں کہ ” اور اہل ایمان کا ایمان زیادہ ہو جائے “ پھر یہ بھی فرمایا ” آج کے دن میں نے تمہارا دین مکمل کر دیا “ کیونکہ جب کمال میں سے کچھ باقی رہ جائے تو اسی کو کمی کہتے ہیں۔
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري Q44
´ایمان کی کمی اور زیادتی کے بیان میں` «. . . وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَزِدْنَاهُمْ هُدًى}، {وَيَزْدَادَ الَّذِينَ آمَنُوا إِيمَانًا} وَقَالَ: {الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ} فَإِذَا تَرَكَ شَيْئًا مِنَ الْكَمَالِ فَهُوَ نَاقِصٌ. . . .» ”. . . اور اللہ تعالیٰ کے اس قول کی (تفسیر) کا بیان ” اور ہم نے انہیں ہدایت میں زیادتی دی “ اور دوسری آیت کی تفسیر میں کہ ” اور اہل ایمان کا ایمان زیادہ ہو جائے “ پھر یہ بھی فرمایا ” آج کے دن میں نے تمہارا دین مکمل کر دیا “ کیونکہ جب کمال میں سے کچھ باقی رہ جائے تو اسی کو کمی کہتے ہیں۔ . . .“[صحيح البخاري/كِتَاب الْإِيمَانِ/بَابُ زِيَادَةِ الإِيمَانِ وَنُقْصَانِهِ:: Q44]
تشریح: پس ان آیات سے ترجمہ باب کا اثبات ہوا۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 44