مسند عبدالله بن مبارك
متفرق

حدیث نمبر: 35
حدیث نمبر: 35
عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ لِلَّهِ مِائَةَ رَحْمَةٍ، أَنْزَلَ مِنْهَا رَحْمَةً وَاحِدَةً بَيْنَ الْجِنِّ، وَالإِنْسِ، وَالْبَهَائِمِ، وَالْهَوَامِّ، فَبِهَا يَتَعَاطَفُونَ وبِهَا يَتَرَاحَمُونَ، وبِهَا تَعْطِفُ الْوُحُوشُ عَلَى أَوْلادِهَا، وَأَخَّرَ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ رَحْمَةً يَرْحَمُ بِهَا عِبَادَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بیشک اللہ کی سو رحمتیں ہیں، ان میں سے ایک رحمت جنوں، انسانوں، چوپاؤں اور حشرات میں نازل کی ہے، سو اسی وجہ سے وہ ایک دوسرے سے ہمدردی کرتے اور مہربانی کرتے ہیں اور اسی کے سبب جنگلی جانور اپنے بچوں سے پیار کرتے ہیں اور دوسری ننانوے رحمتیں، وہ قیامت والے دن،ا ن کے ساتھ اپنے بندوں پر رحم فرمائے گا۔

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3265، 6000، 6469، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2752، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1833، 1834، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 345، 656، 6147، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 185، 186، 7724، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2589، 3541، 3542، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2827، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4293، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7445، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1163، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 485، 991، 2779، 4711
الزهد، ابن مبارك: 312، 367، صحیح بخاري: 10/334، سنن ابن ماجة: 4293، مسند دارمي: 2/229، مسند احمد (الفتح الرباني): 19/345، تاریخ بغداد: 8/324، مستدرك حاکم: 1/56، 4/348۔»