صحيح البخاري
كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ -- کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
49. سورة الْحُجُرَاتِ:
باب: سورۃ الحجرات کی تفسیر۔
وَقَالَ مُجَاهِدٌ: لَا تُقَدِّمُوا: لَا تَفْتَاتُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى يَقْضِيَ اللَّهُ عَلَى لِسَانِهِ، امْتَحَنَ: أَخْلَصَ، وَلَا تَنَابَزُوا: يُدْعَى بِالْكُفْرِ بَعْدَ الْإِسْلَامِ، يَلِتْكُمْ: يَنْقُصْكُمْ أَلَتْنَا نَقَصْنَا.
‏‏‏‏ مجاہد نے کہا «لا تقدموا‏» کا مطلب یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بڑھ کر باتیں نہ کرو۔ (بلکہ ادب سے «قال الله وقال الرسول» سنا کرو) یہاں تک کہ جو حکم اللہ کو دینا ہے وہ اپنے رسول کی زبان سے تم کو پہنچائے۔ «امتحن‏» کا معنی صاف کیا، پرکھ لیا۔ «لا تنابزوا‏ بالالقاب» کا معنی یہ ہے کہ مسلمان ہونے کے بعد پھر اس کو کافر، یہودی یا عیسائی کہہ کر نہ پکارو۔ «لا يلتكم‏» تمہارا ثواب کچھ کم نہیں کرے گا سورۃ الطور میں «وما ألتنا» اس لیے ہے کہ ہم نے ان کے عمل کا ثواب کچھ کم نہیں کیا۔