صحيح البخاري
كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ -- کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
82. سورة {إِذَا السَّمَاءُ انْفَطَرَتْ} :
باب: سورۃ «إذا السماء انفطرت» کی تفسیر۔
وَقَالَ الرَّبِيعُ بْنُ خُثَيْمٍ: فُجِّرَتْ: فَاضَتْ وَقَرَأَ الْأَعْمَشُ وَعَاصِمٌ، فَعَدَلَكَ: بِالتَّخْفِيفِ وَقَرَأَهُ أَهْلُ الْحِجَازِ بِالتَّشْدِيدِ وَأَرَادَ مُعْتَدِلَ الْخَلْقِ وَمَنْ خَفَّفَ يَعْنِي فِي أَيِّ صُورَةٍ شَاءَ إِمَّا حَسَنٌ، وَإِمَّا قَبِيحٌ أَوْ طَوِيلٌ أَوْ قَصِيرٌ.
‏‏‏‏ ربیع بن خثیم نے کہا «فجرت» کے معنی بہ نکلیں اور اعمش اور عاصم نے «فعدلك» کو تخفیف کے ساتھ پڑھا ہے۔ حجاز والوں نے «فعدلك» تشدید دال کے ساتھ پڑھا ہے۔ جب تشدید کے ساتھ ہو تو معنی یہ ہو گا کہ بڑی خلقت مناسب اور معتدل رکھی اور تخفیف کے ساتھ پڑھو تو معنی یہ ہو گا جس صورت میں چاہا تجھے بنا دیا خوبصورت یا بدصورت لمبا یا ٹھگنا چھوٹے قد والا۔