مشكوة المصابيح
كتاب فضائل القرآن
كتاب فضائل القرآن
قرآن کا زیادہ پڑھنا دل کی صفائی کا ذریعہ
حدیث نمبر: 2168
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ هَذِهِ الْقُلُوبَ تَصْدَأُ كَمَا يَصْدَأُ الْحَدِيدُ إِذَا أَصَابَهُ الْمَاءُ» . قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا جِلَاؤُهَا؟ قَالَ: «كَثْرَةُ ذِكْرِ الْمَوْتِ وَتِلَاوَةِ الْقُرْآنِ» . رَوَى الْبَيْهَقِيُّ الْأَحَادِيثَ الْأَرْبَعَةَ فِي شُعَبِ الْإِيمَانِ
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ دل زنگ آلودہو جاتے ہیں جس طرح لوہا پانی لگنے سے زنگ آلود ہو جاتا ہے۔ “ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! ان کی چمک ک�� طرح آتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”موت کو کثرت سے یاد کرنا اور قرآن کی تلاوت کرنا۔ “ بیہقی نے چاروں احادیث کو شعب الایمان میں ذکر کیا ہے۔ اسنادہ ضعیف جذا۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف جدًا، رواه البيھقي في شعب الإيمان (2014)
٭ له سندان، في أحدھما عبد الرحيم بن ھارون: کذاب، و في الثاني عبد الله بن عبد العزيز بن أبي رواد: ضعيف جدًا.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيفٌ
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف جدًا