صحيح البخاري
كِتَاب مَوَاقِيتِ الصَّلَاةِ -- کتاب: اوقات نماز کے بیان میں
7. بَابُ تَضْيِيعِ الصَّلاَةِ عَنْ وَقْتِهَا:
باب: اس بارے میں کہ بے وقت نماز پڑھنا، نماز کو ضائع کرنا ہے۔
حدیث نمبر: 529
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ، عَنْ غَيْلَانَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:" مَا أَعْرِفُ شَيْئًا مِمَّا كَانَ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قِيلَ الصَّلَاةُ، قَالَ: أَلَيْسَ ضَيَّعْتُمْ مَا ضَيَّعْتُمْ فِيهَا؟".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے مہدی بن میمون نے غیلان بن جریر کے واسطہ سے، انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے، آپ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد کی کوئی بات اس زمانہ میں نہیں پاتا۔ لوگوں نے کہا، نماز تو ہے۔ فرمایا اس کے اندر بھی تم نے کر رکھا ہے جو کر رکھا ہے۔
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:529  
529. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ جو باتیں نبی ﷺ کے عہد مبارک میں تھیں، ان میں سے اب میں کوئی بات نہیں پاتا۔ عرض کیا گیا: نماز تو باقی ہے؟ حضرت انس ؓ نے فرمایا: اس (نماز) کا جو حال تم نے کر رکھا ہے وہ تمہیں معلوم ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:529]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث میں اختصار ہے۔
تفصیلی روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت انس ؓ کا مذکورہ ارشاد نمازوں کو بے وقت پڑھنے سے متعلق ہے، چنانچہ ابو رافع کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میں آج ان چیزوں میں سے کسی ایک چیز کو بھی محفوظ نہیں پاتا جو رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں تھیں۔
ابو رافع نے کہا:
اے ابو حمزہ! نماز بھی باقی نہیں ہے؟ حضرت انس ؓ نے جواب دیا:
کیا تمھیں معلوم نہیں کہ حجاج بن یوسف نے نماز کا کیا حال کر رکھا ہے؟ (مسند أحمد: 208/3)
اس روایت کی مزید تفصیل طبقات ابن سعد میں ہے۔
حضرت ثابت بنانی بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک مرتبہ حضرت انس ؓ کے ساتھ تھے کہ حجاج بن یوسف نے نماز کو مؤخر کر کے پڑھا۔
حضرت انس ؓ کھڑے ہوئے تاکہ اس سلسلے میں اسے تنبیہ کی جائے، لیکن آپ کے متعلقین نے آپ کو بات کرنے سے روک دیا۔
آپ وہاں سے نکل آئے اور راستے میں اپنے ساتھیوں سے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہنے لگے کہ اب رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک کی کوئی بات نظر نہیں آتی، ہاں! ظاہری طور پر شہادتین کا اقرار ضرور موجود ہے۔
ایک آدمی نے کہا:
نماز کا اہتمام تو باقی ہے؟ آپ نے فرمایا:
تم نے نماز ظہر کو مغرب کے وقت پہنچا دیا ہے۔
کیا رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں نماز کا یہ حال تھا؟ (فتح الباري: 19/2)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 529