صحيح البخاري
كِتَاب الْأَطْعِمَةِ -- کتاب: کھانوں کے بیان میں
25. بَابُ الثَّرِيدِ:
باب: ثرید کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 5418
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ الْجَمَلِيِّ، عَنْ مُرَّةَ الْهَمْدَانِيِّ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" كَمَلَ مِنَ الرِّجَالِ كَثِيرٌ، وَلَمْ يَكْمُلْ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ وَآسِيَةُ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ وَفَضْلُ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى سَائِرِ الطَّعَامِ".
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے غندر نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عمرو بن مرہ جملی نے بیان کیا، ان سے مرہ ہمدانی نے، ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مردوں میں تو بہت سے کامل ہوئے لیکن عورتوں میں مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی آسیہ کے سوا اور کوئی کامل نہیں ہوا اور عائشہ کی فضیلت تمام عورتوں پر ایسی ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1834  
´ثرید کی فضیلت کا بیان۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں میں سے بہت سارے مرد درجہ کمال کو پہنچے ۱؎ اور عورتوں میں سے صرف مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی آسیہ درجہ کمال کو پہنچیں اور تمام عورتوں پر عائشہ کو اسی طرح فضیلت حاصل ہے جس طرح تمام کھانوں پر ثرید کو ۲؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأطعمة/حدیث: 1834]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
چنانچہ مردوں میں سے انبیاء،
رسل،
علما،
خلفاء،
اور اولیاء ہوئے۔

2؎:
ثرید:
اس کھانے کو کہتے ہیں جس میں گوشت کے ساتھ شوربے میں روٹی ملی ہوئی ہو۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1834   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5418  
5418. سیدنا موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: مردوں میں سے تو بہت سے کامل ہوئے ہیں لیکن عورتوں میں سیدنا مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی سیدہ آسیہ کے سوا اور کوئی کامل نہیں ہوا۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ی فضیلت تمام عورتوں پر ایسی ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5418]
حدیث حاشیہ:
یہودی حضرت مریم علیہا السلام کو نعوذ باللہ برے لفظوں سے یاد کرتے ہیں۔
قرآن مجید نے ان کو صدیقہ کے لفظ سے موسوم فرمایا اور ان کی فضیلت میں یہ حدیث وارد ہوئی۔
اس طرح انجیل یوحنا 16 باب کا وہ فقرہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ہی صادق ہوا کہ وہ میری بزرگی کرے گا۔
حضرت آسیہ زوجہ فرعون کا مقام بھی بہت ا کمل ہے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کے مقام رفیع کا کیا کہنا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5418   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5418  
5418. سیدنا موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: مردوں میں سے تو بہت سے کامل ہوئے ہیں لیکن عورتوں میں سیدنا مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی سیدہ آسیہ کے سوا اور کوئی کامل نہیں ہوا۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ی فضیلت تمام عورتوں پر ایسی ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5418]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے ثرید کی برتری اور فضیلت ثابت ہوتی ہے بلکہ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سحری کے کھانے اور ثرید میں برکت کی دعا فرمائی، لیکن اس کی سند میں کچھ کمزوری ہے۔
(مسند أحمد: 283/2)
طبرانی میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
تین چیزوں میں بہت برکت ہے:
ایک اجتماعیت میں، دوسری سحری کھانے میں اور تیسرے ثرید میں۔
(المعجم الکبیر للطبراني: 63/6، حدیث: 6004، و الصحیحة للألباني، حدیث: 1045)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5418