مشكوة المصابيح
كتاب الرقاق
كتاب الرقاق
لوگ شراب کا نام بدل کر پینے لگ جائیں گے
حدیث نمبر: 5377
وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِنَّ أَوَّلَ مَا يُكْفَأُ-قَالَ زَيْدُ بْنُ يَحْيَى الرَّاوِيُّ: يَعْنِي الْإِسْلَامَ-كَمَا يُكْفَأُ الْإِنَاءُ يَعْنِي الْخَمْرَ. قِيلَ: فَكَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَقَدْ بَيَّنَ اللَّهُ فِيهَا مابين؟ قَالَ: «يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اسْمِهَا فَيَسْتَحِلُّونَهَا» . رَوَاهُ الدَّارِمِيُّ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”بے شک سب سے پہلے الٹا دیا جائے گا، زید بن یحیی راوی نے بیان کیا، یعنی اسلام، جیسے برتن الٹا دیا جاتا ہے، یعنی شراب، عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! اللہ نے اس کے متعلق تو وضاحت فرما دی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: وہ اس کا نام بدل لیں گے اور پھر اسے حلال جانیں گے۔ “ حسن، رواہ الدارمی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه الدارمي (2/ 114 ح 2106، نسخة محققة: 2145)
٭ وسنده حسن و رواه أبي يعلي في مسنده (8/ 177 ح 4731) من حديث فرات بن سلمان عن القاسم بن محمد به.»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: حسن