عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمہاری طرح نہایت تیز گفتگو نہیں فرماتے تھے، بلکہ آپ کا کلام الگ الگ ہوتا تھا، آپ کے پاس بیٹھنے والا اسے یاد کر لیتا تھا۔ صحیح، رواہ الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه الترمذي (3639 وقال: حسن صحيح)»