صحيح البخاري
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ -- کتاب: مشروبات کے بیان میں
12. بَابُ شُرْبِ اللَّبَنِ:
باب: دودھ پینا۔
وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {مِنْ بَيْنِ فَرْثٍ وَدَمٍ لَبَنًا خَالِصًا سَائِغًا لِلشَّارِبِينَ}.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ النحل میں فرمایا «من بين فرث ودم لبنا خالصا سائغا للشاربين» اللہ تعالیٰ پاک لید اور خون کے درمیان سے خالص دودھ پیدا کرتا ہے جو پینے والوں کو خوب رچتا پچتا (حلق سے آسانی سے اتر جانے والا) ہے۔
حدیث نمبر: 5603
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِهِ بِقَدَحِ لَبَنٍ وَقَدَحِ خَمْرٍ".
ہم سے عبدان نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، انہوں نے کہا ہم کو یونس نے خبر دی، انہیں زہری نے، انہیں سعید بن مسیب نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ شب معراج میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دودھ اور شراب کے دو پیالے پیش کئے گئے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5603  
5603. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ شب معراج میں رسول اللہ ﷺ کو دودھ کا پیالہ اور شراب کا پیالہ پیش کیا گیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5603]
حدیث حاشیہ:
آپ نے دودھ کو اختیار فرمایا یہ آپ کے دین فطرت پر ہونے کی دلیل تھی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5603   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5603  
5603. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ شب معراج میں رسول اللہ ﷺ کو دودھ کا پیالہ اور شراب کا پیالہ پیش کیا گیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5603]
حدیث حاشیہ:
(1)
دودھ اور شراب کے دو پیالے پیش کرنے کے بعد آپ کو اختیار دیا گیا تھا کہ آپ ان میں سے جو چاہیں اپنے لیے پسند کر لیں تو آپ نے دودھ کا پیالہ پسند کیا۔
حضرت جبرئیل علیہ السلام نے آپ سے کہا:
اگر آپ شراب کا پیالہ پسند کرتے تو آپ کی امت گمراہ ہو جاتی۔
(2)
دودھ کا پیالہ منتخب کرنے سے مراد دین فطرت کو اختیار کرنا تھا۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5603