صحيح البخاري
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ -- کتاب: مشروبات کے بیان میں
12. بَابُ شُرْبِ اللَّبَنِ:
باب: دودھ پینا۔
حدیث نمبر: 5608
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" نِعْمَ الصَّدَقَةُ اللِّقْحَةُ الصَّفِيُّ مِنْحَةً" وَالشَّاةُ الصَّفِيُّ: مِنْحَةً تَغْدُو بِإِنَاءٍ وَتَرُوحُ بِآخَرَ.
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا، ان سے عبدالرحمٰن اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا ہی عمدہ صدقہ ہے خوب دودھ دینے والی اونٹنی جو کچھ دنوں کے لیے کسی کو عطیہ کے طور پر دی گئی ہو اور خوب دودھ دینے والی بکری جو کچھ دنوں کے لیے عطیہ کے طور پر دی گئی ہو جس سے صبح و شام دودھ برتن بھربھر کر نکالا جائے۔
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 284  
´صدقہ کرنے کی فضیلت`
«. . . 370- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: نعم الصدقة اللقحة الصفي منحة، والشاة الصفي منحة، تغدو بإناء وتروح بآخر. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہترین صدقہ بہت زیادہ دودھ دینے والی منتخب اونٹنی ہے جو بچہ جننے کے قریب ہو اور وہ کسی کو تحفہ دے دی جائے اور اس خاص بکری کا تحفہ ہے جو صبح کو (دودھ سے) ایک برتن بھرتی ہے اور شام کو دوسرا برتن بھرتی ہے۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 284]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 2629، من حديث مالك به نحو المعنيٰ]

تفقه:
➊ صدقے میں اچھی اور پسندیدہ چیز دینا بڑے ثواب کا کام ہے جیسا کہ سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے اپنا پسندیدہ باغ اللہ کے راستے میں دے دیا تھا۔ دیکھئے: الموطأ حدیث: 116
➋ ایک دوسرے کو حسبِ استطاعت تحفے تحائف دینا اچھا کام ہے اور اس سے محبت بڑھتی ہے۔
➌ ایک دوسرے کو تحفے تحائف دینے پر صدقے کا لفظ مجازی طور پر استعمال ہوا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ اس عمل سے بھی ثواب ملتا ہے اور اسے قبول کرنا ہر شخص کے لئے جائز ہے۔
➍ اونٹنی اور بکری کا دودھ مفید غذا ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 370