صحيح البخاري
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ -- کتاب: مشروبات کے بیان میں
28. بَابُ آنِيَةِ الْفِضَّةِ:
باب: چاندی کے برتن میں پینا حرام ہے۔
حدیث نمبر: 5635
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ الْأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ:" أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ: أَمَرَنَا بِعِيَادَةِ الْمَرِيضِ، وَاتِّبَاعِ الْجِنَازَةِ، وَتَشْمِيتِ الْعَاطِسِ، وَإِجَابَةِ الدَّاعِي، وَإِفْشَاءِ السَّلَامِ، وَنَصْرِ الْمَظْلُومِ، وَإِبْرَارِ الْمُقْسِمِ، وَنَهَانَا عَنْ: خَوَاتِيمِ الذَّهَبِ، وَعَنِ الشُّرْبِ فِي الْفِضَّةِ، أَوْ قَالَ: آنِيَةِ الْفِضَّةِ، وَعَنِ الْمَيَاثِرِ وَالْقَسِّيِّ، وَعَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ، وَالدِّيبَاجِ، وَالْإِسْتَبْرَقِ".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا، ان سے اشعث بن سلیم نے، ان سے معاویہ بن سوید بن مقرن نے اور ان سے براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سات چیزوں کا حکم دیا تھا اور سات چیزوں سے ہم کو منع فرمایا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بیمار کی عیادت کرنے، جنازے کے پیچھے چلنے، چھینکنے والے کے جواب میں «يرحمك الله» کہنے، دعوت کرنے والے کی دعوت کو قبول کرنے، سلام پھیلانے، مظلوم کی مدد کرنے اور قسم کھانے کے بعد کفارہ ادا کرنے کا حکم فرمایا تھا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سونے کی انگوٹھیوں سے، چاندی میں پینے یا (فرمایا) چاندی کے برتن میں پینے سے، میثر (زین یا کجاوہ کے اوپر ریشم کا گدا) کے استعمال کرنے سے اور قسی (اطراف مصر میں تیار کیا جانے والا ایک کپڑا جس میں ریشم کے دھاگے بھی استعمال ہوتے تھے) کے استعمال کرنے سے اور ریشم و دیبا اور استبرق پہننے سے منع فرمایا تھا۔
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5635  
5635. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں سات چیزوں کا حکم دیا اور سات چیزوں سے منع کیا: آپ نے ہمیں بیمار کی عیادت کرنے جنازے کے پیچھے جانے چھینکنے والے کو جواب دینے۔ دعوت دینے والے کی دعوت قبول کرنے، سلام پھیلانے مظلوم کی مدد کرنے اور قسم دینے والے کی قسم پوری کرنے کا حکم دیا۔ اورآپ نے ہمیں سونے کی انگوٹھی (پہننے) چاندی کے برتن ميں پینے، ریشمی گدے استعمال کرنے قسی، دیباج اور استبرق پہننے سے منع فرمایا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5635]
حدیث حاشیہ:
(1)
قسی، دیباج اور استبرق ریشم کی مختلف قسمیں ہیں۔
ہر قسم کا ریشم مردوں کے لیے حرام ہے۔
ریشمی كے گدے اور بچھونے مردوں کے لیے بالاتفاق حرام ہیں لیکن عورتوں کے لیے کچھ حضرات حلال سمجھتے ہیں۔
ہمارے رجحان کے مطابق عورتوں کو بھی ان کے استعمال سے احتیاط کرنی چاہیے، البتہ ریشمی لباس پہننے کی انہیں اجازت ہے۔
(2)
اس حدیث میں چاندی کے برتنوں میں پینے کی ممانعت کا ذکر ہے، اس لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے اسے بیان کیا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5635